پاکستانی ڈرامے اپنی حقیقت پسند کہانیوں کی وجہ سے نہ صرف ملک میں بلکہ بھارت سمیت دیگر ممالک میں بھی بے حد مقبول ہیں جس کی وجہ اسکرین پر دکھائی جانے والی سادگی اور محبت کی کہانیاں ہیں۔
ان کہانیوں کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ مرکزی کرداروں کے درمیان کیمسٹری بھی ہوتی ہے کیوں کہ ڈراموں اور فلموں میں ہیرو اور ہیروئن ہی پوری کہانی کو اپنے کندھوں پر اٹھائے رکھتے ہیں اور اکثر تو فلم یا ڈرامے کی کہانی جاندار نہ ہونے کی وجہ سے بھی صرف ہیرو اور ہیروئن کی کیمسٹری ڈرامے کو سپرہٹ بنادیتی ہے۔
تاہم کچھ ڈراموں میں بنائی جانے والی جوڑی ناظرین کو بالکل سمجھ نہیں آتی جس کی وجہ سے وہ سوشل میڈیا پر سوالات اٹھاتے ہیں جس کی واضح مثال خلیل الرحمان کے حالیہ ڈرامے ’میں منٹو نہیں ہوں‘ میں ہمایوں سعید اور سجل علی کی جوڑی پر صارفین نے شدید تنقید کی۔
2025 میں پاکستانی ڈراموں کے چند بدترین جوڑے
وہاج علی اور مایا علی (سن میرے دل)
وہاج علی اور مایا علی کا شمار پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے نامور اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی جاندار اداکاری کی وجہ سے کئی بے جان ڈراموں میں جان ڈالی۔

دونوں حقیقی زندگی میں بھی بہترین دوست ہیں جس کی جھلک ہمیں اسکرین پر بھی دکھائی دیتی ہے، تاہم ’سن میرے دل‘ میں ان کی کاسٹنگ پر شدید تنقید کی گئی، صارفین کا ماننا ہے کہ اس ڈرامے میں ان کے درمیان کیمسٹری نظر ہی نہیں آئی۔
فیصل قریشی اور حنا آفریدی (راجا رانی)
ڈرامہ ’راجا رانی‘ میں فیصل قریشی اور حنا آفریدی کی جوڑی کو بھی صارفین کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا، حنا آفریدی ابھی انڈسٹری میں نئی ہیں لیکن فیصل قریشی کا شمار انڈسٹری کے بہترین اداکاروں میں ہوتا ہے اور دونوں کے درمیان عمر کا واضح فرق ناظرین کو بالکل بھی ہضم نہ ہوا۔

اذان سمیع خان اور کبریٰ خان (میری تنہائی)
’میری تنہائی‘ میں اذان سمیع خان اور کبریٰ خان کی جوڑی بھی ناظرین کو متاثر نہ کرسکی بیرونِ ملک شوٹ ہونے والے مناظر میں دونوں کے درمیان کوئی کیمسٹری دکھائی نہیں دی، صارفین کی جانب سے کہا گیا کہ ڈرامے کی کہانی بھی ان کی کیمسٹری کو سہارا نہ دے سکی۔

شہریار منور اور اُشنا شاہ (اے عشقِ جنون)
’اے عشقِ جنون‘ 2025 کا ایک کامیاب ڈرامہ تھا اور اس میں کئی شاندار اداکاریاں دیکھنے کو ملیں، مگر صارفین کو ڈرامے کے مرکزی کردار کے درمیان کیمسٹری پسند نہ آئی جس کی بڑی وجہ اُشنا شاہ کی کمزور اداکاری کو قرار دیا گیا۔

فیروز خان اور درفشاں سلیم (سنوال یار پیا)
’سنوال یار پیا‘ میں فیروز خان اور درفشاں سلیم کی جوڑی ناظرین کو بے حد پسند آئی لیکن اس ڈرامے میں احمد علی اکبر (سنوال) کی جاندار اداکاری نے مرکزی کردار کو نمایاں نہیں ہونے دیا جس کی وجہ سے اس ڈرامے سے اس جوڑی کی کیمسٹری مکمل طور پر ختم ہوگئی۔

میکال ذوالفقار اور امر خان (دلِ نادان)
’دلِ نادان‘ میں کہانی، ہدایت کاری اور اداکاری سمیت کچھ بھی کام نہ کرسکا، میکال ذوالفقار اور امر خان کی جوڑی بھی شدید تنقید کی زد میں رہی۔

ہمایوں سعید اور سجل علی (میں منٹو نہیں ہوں)
’میں منٹو نہیں ہوں‘ ایک بہترین ڈرامہ ہونے کے باوجود لوگوں کو زیادہ پسند نہ آیا جس کی بنیادی وجہ استاد اور شاگرد کے درمیان 20 سال کے عمر کے فرق کے باوجود محبت ہونا تھا، جو ناظرین کو ناگوار گزرا۔

حالانکہ ہمایوں سعید اور سجل علی دونوں نے ڈرامے میں بہترین اداکاری کی مگر صارفین نے ان کی آن اسکرین کیمسٹری کو بدترین قرار دیا۔
ماورا حسین اور زویار نعمان اعجاز (اگر تم ساتھ ہو)
’اگر تم ساتھ ہو‘ میں ماورا حسین ایک لو ٹرائی اینگل کا حصہ تھیں جس میں زویار نعمان اعجاز اور امیر گیلانی شامل تھے، یہ ڈرامہ بری طرح فلاپ ہوا اور ماورا اور زویار کی کیمسٹری بھی ڈرامے کو نہیں بچاسکی۔

فرحان سعید اور کنزہ ہاشمی (شیرین فرہاد)
فرحان سعید کو پاکستانی ڈراموں کا رومانس کنگ کہا جاتا ہے اور عموماً ان کی جوڑیاں پسند کی جاتی ہیں، مگر کنزہ ہاشمی کے ساتھ یہ جادو نہ چل سکا، کمزور اسکرپٹ نے دونوں کی کیمسٹری کو بھی متاثر کیا اور ناظرین کو یہ جوڑی پسند نہیں آئی۔

عمران اشرف اور سونیا حسین (معصوم)
عمران اشرف ہر ڈرامے میں اپنی جاندار اداکاری سے جان ڈال دیتے ہیں لیکن ’معصوم‘ میں عمران اشرف اور سونیا حسین کی جوڑی بھی ناظرین کو متاثر نہ کرسکی، یہ جوڑی ناظرین کو بالکل بھی پسند نہ آئی، اور ڈرامہ اس وقت بدترین آن اسکرین شوز میں شمار ہوتا ہے۔
