وزیراعظم نواز شریف گلو بٹ اسٹائل چھوڑ دیں اور اپنا استعفیٰ تیار رکھیں عمران خان

شریف برادران فرعون بنے ہوئے ہیں اگرمجھے کچھ ہوجاتا توکارکنان کو کیسے روکتا،چیرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک August 15, 2014
ملک کو آمروں اور بادشاہوں سے نجات دلاکر دم لیں گے،عمران خان۔ فوٹو؛فائل

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پرامن ہیں لیکن نواز شریف گلوبٹ اسٹائل چھوڑ دیں، اسلام آباد پہنچ کر سب سے نمٹ لیں گے وزیراعظم اپنا استعفیٰ تیار رکھیں۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کا آزاری مارچ لاہور سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے جبکہ گوجرانوالہ میں مسلم لیگ (ن) کے مشتعل کارکنان کی جانب سے قافلے پر پتھراؤ کے واقعے کے بعد عمران خان کا کہنا تھا کہ گلو بٹ ٹائپ لوگوں نے پولیس کی گاڑی پر چڑھ کر پتھراؤ کیا جبکہ ہمارے پاس پتھراؤ کرنے والوں کی تصاویر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران فرعون بنے ہوئے ہیں، اگر مجھے کچھ ہوجاتا تو کارکنان کو کیسے روکتا تاہم کارکن اب بھی پرامن ہیں۔


اس سے قبل مختلف مقامات پر پڑاؤ ڈال کر عمران خان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو آمروں اور بادشاہوں سے نجات دلاکر دم لیں گے،تحریک انصاف قائداعظم کا پاکستان بنانے اسلام آباد جارہی ہے، آزادی مارچ کو غیر آئینی کہنے والے یاد رکھیں کہ دھاندلی سے الیکشن جیتنا بھی غیر آئینی ہے، وزیراعظم سے استعفی لینے اسلام آباد جارہے ہیں اور میچ جیت کر ہی واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس سے نہیں گلو بٹوں سے خطرہ ہے، پولیس کارکن چھوڑ دے ہمارا احتجاج پرامن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2013کا میچ فکس تھا اورعوام سے مینڈیٹ چھینا گیا، کشکول توڑنے کی باتیں کرنے والوں نے قرضے لینے کا ریکارڈ توڑ دیا، کشکول تب ٹوٹے گا جب حکمران طبقہ ٹیکس دے گا۔


تحریک انصاف کا آزادی مارچ ایئرپورٹ چوک کے قریب پہنچ گیا ہے جو تیزی سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، مارچ میں کارکنوں کی بڑی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر موجود ہے جبکہ مارچ میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ تحریک انصاف کا قافلہ لاہور سے کل دوپہر 12 بجے کے قریب روانہ ہوا جو لاہور میں سست روی سے آگے بڑھتا رہا تاہم رات گئے لاہور چھوڑنے کے بعد اب تحریک انصاف کا مارچ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے جس کے راستے میں لگائی گئی رکاوٹیں ہٹا کر راستوں کو کھول دیا گیا ہے اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں کو بھی ایک جانب کردیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرترہے ہیں جو ایک مخصوص ٹرک پر دیگر پارٹی قائدین کے ساتھ موجود ہیں۔

دوسری جانب وفاقی حکومت اور اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کو آبپارہ میں جلسے کی اجازت دیتے ہوئے ان کے لیے جگہ بھی مختص کردی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے مارچ کے شرکا کو ریڈ زون میں داخل نہ ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مارچ کی سکیورٹی کیلئے پولیس،رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری کو اسلام آباد میں تعینات کردیا گیا ہے جبکہ ریڈ زون جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے سلسلے میں وزارت داخلہ کی جانب سے احکامات کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس، وزیراعظم آفس، سپریم کورٹ، سیکریٹریٹ، ایوان صدر، جوڈیشل کالونی، سرینا چوک، ایمبیسی روڈ اور میریٹ ہوٹل پر مشتمل ریڈ زون میں گزشتہ روز موبائل فون سروس معطل کردی گئی تھی تاہم اب ان علاقوں مین موبائل فون سروس بحال کردی گئی ہے۔

مقبول خبریں