دستاویزی فلم ’’آؤٹ لاڈ ان پاکستان‘‘ کو بہترین تحقیق پر ایمی ایوارڈ مل گیا

فلم صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں 7 سال پہلے ایک 13سالہ لڑکی کائنات سومرو سے مبینہ گینگ ریپ، پھر اس کے مقدمہ کے تناظر۔۔۔


Showbiz Desk October 02, 2014
2010 میں کیس کے ملزم بری ہونے پر کائنات کے گھر والوں نے طویل بھوک ہڑتال کی تھی جس پر عدالت عظمیٰ نے ازخود نوٹس بھی لیا تھا۔ فوٹو : فائل

پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں 13 سالہ لڑکی سے مبینہ گینگ ریپ کے تناظر میں بنائی گئی دستاویزی فلم ''آؤٹ لاڈ ان پاکستان'' کو بہترین تحقیق پر ایمی ایوارڈ دیا گیا ہے۔

35ویں نیوز اینڈ ڈاکیومنٹری ایمی ایوارڈز کی تقریب منگل کی شب نیویارک کے ٹائم وارنر سینٹر میں منعقد ہوئی۔''آؤٹ لاڈ ان پاکستان'' پاکستانی لڑکی کائنات سومرو کے سات برس پہلے ہونے والے مبینہ گینگ ریپ اور پھر اس کے مقدمے کے بارے میں بنائی گئی ہے اور اسے ایمی ایوارڈز میں دو شعبوں میں نامزد کیا گیا تھا۔ 53 منٹ طویل یہ دستاویزی فلم امریکی چینل پی بی ایس کے پروگرام فرنٹ لائن کے لیے تیار کی گئی تھی۔ اس فلم کی فیلڈ پروڈیوسر میشا رضوی نے نیویارک سے بی بی سی اردو کو فون پر بتایا کہ یہ فلم پانچ برس تک جاری رہنے والے تحقیقاتی صحافت کے منصوبے کے تحت گزشتہ برس مکمل ہوئی تھی۔

''آؤٹ لاڈ ان پاکستان'' اس سے قبل بہترین عالمی رپورٹنگ کے دو ایوارڈ بھی جیت چکی ہے جب کہ اسے سنڈینس فلمی میلے میں بھی اس کی نمائش ہوئی تھی۔ اس فلم کا مرکزی کردار صوبہ سندھ کے ضلع دادو سے تعلق رکھنے والی کائنات سومرو ہیں اور یہ فلم 2007ء میں ان سے ہونے والے مبینہ گینگ ریپ کے بعد انصاف کے حصول کے لیے ان کی اور ان کے والدین کی کوششوں پر مبنی ہے۔ اس واقعے کے وقت کائنات 13 برس کی تھیں اور ساتویں جماعت کی طالبہ تھیں۔

خیال رہے کہ 2010 ء میں کراچی کی ایک عدالت نے اس مقدمے کے چاروں ملزمان کو مبینہ زیادتی کے الزام سے بری کر دیا تھا۔ کائنات سومرو کا خاندان انصاف کے حصول کے لیے ایک بڑے عرصے تک کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتال پر بیٹھا رہا تھا اور میڈیا میں اس معاملے کا چرچا ہونے کے بعد سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اس واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں