مرغیاں ملیریا سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں

مرغیوں سے خارج ہونے والی بو مچھروں کو بھگاتی ہیں اور ان کی بو والی مچھردانیوں سے مچھروں کو روکا جاسکتا ہے۔


ویب ڈیسک July 22, 2016
مرغیوں کی بو میں شامل ایک کیمیکل مچھروں کو دور رکھتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

ماہرین نے ایک حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ مرغیوں سے خارج ہونے والی خاص بو مچھروں کو قریب نہیں آنے دیتی اور اسی بو کو گھروں کی اطراف، کپڑوں اور مچھردانیوں پر شامل کرکے مچھروں کو بھگایا جاسکتا ہے۔

سویڈش یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز کےرکارڈ اگنیل اور ان کے ساتھیوں نے ' ملیریا جرنل' میں اپنی تحقیق شائع کی ہے جس میں انہوں نے مرغیوں کی بو کو نکال کر انہیں مچھر دانیوں پر ملایا تو بہت کم مچھر اس کی جانب راغب ہوئے۔ اس کے بعد ماہرین نے ملیریا پھیلانے والے مچھر اینوفیلس پر غور کیا کہ آیا یہ بھی مرغیوں کی بو سے دور رہ سکتےہیں، اس کے لیے ماہرین نے ایتھوپیا کے 3 دیہاتوں میں انسان، گائے اور مرغیوں پر غور شروع کیا تومعلوم ہوا کہ مچھروں نے جانوروں کی بجائے انسانی لہو چوسنا پسند کیا۔

مزید تحقیق سے معلوم ہوا کہ مچھر مرغیوں سے دور رہیں اور انہیں نہیں کاٹا،اس کے بعد ماہرین نے مرغیوں کے پروں کی بو نکال کر اسے ایک مرکب کی صورت میں مچھر دانی میں لگایا تو مچھر ان سے دور رہے، اس کے بعد زندہ مرغیوں کو مچھر دانیوں کے پاس رکھا گیا اور اس سے بھی مچھر قریب نہیں آئے۔

اس مطالعے سے معلوم ہوا کہ مرغیوں کی بو مچھروں کو دور رکھتی ہیں، اس طرح بو کے مرکبات کو مچھر بھگانے والی کریم اور ادویہ میں شامل کرکے مچھروں کو مؤثر انداز میں دور بھگایا جاسکتا ہے جس سےجان لیوا بیماری ملیریا کے تدارک میں بہت مدد مل سکتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پوری دنیا میں ہرسال 21 کروڑ سے زائد افراد ملیریا کے شکار ہوتے ہیں اور چار سے ساڑھے چار لاکھ افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

مقبول خبریں