آئی بی اے کو اراضی کے مالکانہ حقوق نہیں دینگےجامعہ کراچی

سینڈیکیٹ کے اجلاس میں غیرقانونی بھرتیوں کی رپورٹ پر بھی عدم اعتماد کا اظہار.


Staff Reporter December 17, 2012
عبدالحسیب وسردار یاسین کے سنڈیکیٹ رکن اور بجلی کا نظام قائم کرنیکی منظوری۔ فوٹو: فائل

جامعہ کراچی کی سینڈیکیٹ نے آئی بی اے کی جانب سے 1996کے بعد استعمال میں لی گئی اراضی پرانسٹی ٹیوٹ کومالکانہ حقوق نہ دینے کااصولی فیصلہ کیاہے۔

مزید براں غیرقانونی بھرتیوں کے حوالے سے پروفیسرماجد ممتاز کی رپورٹ پرعدم اعتماد کرتے ہوئے اسے نامکمل قراردیا ہے،رکن سینڈیکیٹ کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں بااثر ملازمین کے نام کیوں نکالے گئے اورمن پسند ملازمین کے نام شامل کیوں نہیں کیے گئے، اجلاس میں گریڈ16کے تقررکیے گئے ملازمین کے حوالے سے کام کرنے والی کمیٹی کوختم کرتے ہوئے اس معاملے کو بھی متعلقہ کمیٹی کے سپردکردیاگیا،سینڈیکیٹ کااجلاس شیخ الجامعہ ڈاکٹرمحمد قیصرکی زیرصدارت ہوا۔

اجلاس میں آئی بی اے کوزیراستعمال اراضی پر مالکانہ حقوق دینے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جواس معاملے پربھی غوروخوص کرے گی ،آئی بی اے نے زیر تصرف 52.25 ایکڑ اراضی کے مالکانہ حقوق انسٹی ٹیوٹ کومنتقل کرنیکی درخواست دی تھی۔

08

یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ اسلام اور عمومی تاریخ میں سربراہ کے تقررکے لیے حوالے سے کمیٹی کی رپورٹ منظورکرتے ہوئے چیئرمین کے تقررکے حوالے سے ورکنگ پیپرآئندہ اجلاس میں پیش کیاجائے گا،پنشن اور دیگر مراعات کے لیے ریٹائرمنٹ سے6 ماہ قبل اساتذہ اورملازمین کی ترقیوںپر پابندی عائد کردی گئی تاہم حال ہی میں بعض ملازمین کی جانب سے ریٹائرمنٹ سے قبل حاصل کی گئی ترقی کے حوالے سے سینڈیکیٹ نے خاموشی اختیارکی۔

جامعہ کراچی کے ملازمین سروس سے متعلقہ مسائل کے لیے عدالت اسی صورت میں جاسکتے ہیں جب وہ حکومتی قواعد کے مطابق تمام فورم سے رجوع کرلیں اور انھیں انصاف نہ ملے تاہم ایسے معاملات جن میں انسانی حقوق کی پامالی ہو ان پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوتا ،اجلاس میں نیشنل سینٹر برائے پروٹیومکس کے بورڈ آف گورنر پرسردار یاسین ملک کی بحیثیت نمائندہ سنڈیکیٹ نامزدگی کی منظوری دی گئی اور اسی سینٹر کے سلیکشن بورڈ پر سینیٹر عبدالحسیب خان کو بحیثیت نمائندہ سنڈیکیٹ منتخب کیاگیا ،اجلاس میں جامعہ کراچی کا بی او ٹی کی بنیا د پر بجلی کا اپنا نظام قائم کرنے کے حوالے سے منظوری دی گئی، ڈائریکٹر فنانس کی ریٹائرمنٹ پر لیو انکیشمنٹ 180 کے بجائے 365 یوم کرنے کے نوٹ کی منظوری دی گئی۔

مقبول خبریں