پینٹنگز سے عام آدمی کے معمولات کی عکاسی کرتاہوں ، اعجاز الحسن

کلچرل رپورٹر  اتوار 23 دسمبر 2012
قدرت کے بنائے شاہکار بھی ہیں جو اگر نہ ہوتے تو کائنات بے رنگ ہوتی، اعجاز الحسن۔  فوٹو : فائل

قدرت کے بنائے شاہکار بھی ہیں جو اگر نہ ہوتے تو کائنات بے رنگ ہوتی، اعجاز الحسن۔ فوٹو : فائل

لاہور: میرے موضوعات عام آدمی سے جڑے روزمرہ کی زندگی سے تعلق رکھتے ہیں ‘جس میں ان کے جذبات ‘ احساسات ‘ محرومیوں سمیت ہر چیز کی عکاسی کرنے کی کوشش کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے سنیئر رہنما ‘مصور اور دانشور پروفیسر اعجاز الحسن نے لاہور آرٹ گیلری میں شروع ہونے والی نمائش کے موقع پر ’’نمایندہ ایکسپریس‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ پروفیسر اعجاز الحسن نے کہا کہ مصور‘ ادیب سمیت ہر فنکارکے کام کرنے کا اپنا انداز فکر ہوتا ہے اسی طرح میری پنٹنگز میں آپ کو سول سوسائٹی میں بسنے اور رہنے والوں کی ترجمانی کرتے ہوئے دکھائی دینگے۔

انھوں نے کیکر کے درخت کی پنٹنگ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ عام آدمی کی عکاسی کررہا ہے کہ جس طرح یہ کسی کنارے بے یارومددگار کھڑا ہوتا ہے جس کی کوئی خدمت کرنیوالا نہیں مگر کوئی اس کی ٹہینی اور کوئی اس کی کھال ضرورت کے لیے اتار کرلے جاتا ہے ‘مگر یہ تمام صعوبتیں برداشت کرنے کے باوجود اسی طرح کھڑا رہتا ہے۔ اسی طرح قدرت کے بنائے شاہکار بھی ہیں جو اگر نہ ہوتے تو کائنات بے رنگ ہوتی ۔ انھوں نے کہا کہ مصوری بھی آرٹسٹ کے خیالات کی ترجمانی کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے‘مجھے جب کبھی بھی موقع ملا تو میں نے آس پاس کے ماحول میں پائی جانے والے کرداروں کو بھی کینوس کی زینت بنایا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔