کوئی الگ ’’ہانڈی‘‘ پکانا چاہتا ہے تو پکائے، قائم علی شاہ

نمائندہ ایکسپریس  پير 31 دسمبر 2012
موجودہ نظام سے اچھا کون سا نظام اور اس سے اچھا کون سا دور آئیگا جس میں عوام کو آزادی ہے اور وہ طاقت کا سرچشمہ ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ۔ فوٹو: فائل

موجودہ نظام سے اچھا کون سا نظام اور اس سے اچھا کون سا دور آئیگا جس میں عوام کو آزادی ہے اور وہ طاقت کا سرچشمہ ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ۔ فوٹو: فائل

بھٹ شاہ: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی مفاہمت کی پالیسی جاری رکھے گی، کوئی اگر اپنی الگ ہانڈی پکانا چاہتا ہے تو پکائے۔

ہم مصالحت پر یقین رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تمام روٹھے ہوئے دوستوں کو منائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھو ں نے صوبائی وزیر ثقافت سسی پلیجو کے ہمراہ حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائی کے درگاہ پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ابھی نگراں حکومت کے قیام کا وقت نہیں آیا۔ہم ایک انچ بھی آئین سے ادھر یا ادھر نہیں جائیں گے۔ پارلیمینٹ کی مدت ختم ہوجائے گی تو یہ صدر کا استحقاق ہے کہ وہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں اور انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی مرکز میں وزیر اعظم پاکستان اور اپوزیشن لیڈر بیٹھ کر نگراں حکومت بنانے کا فیصلہ کریں گے جبکہ سندھ میں بطور وزیر اعلیٰ وہ خود اور جو بھی اپوزیشن لیڈر بنے گا ملکر نگراں حکومت کا فیصلہ کریں گے۔

حیسکو کی جانب سے بقایا جات کی عدم ادائیگی پر واسا کے فلٹر پلانٹس کے بجلی کنکشن منقطع کرنے اور اس کے نتیجے میں حیدرآباد میں پانی کے بد ترین بحران کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ حیدرآباد کا پانی کھول دیا گیا ہے، حیسکو اپنے آپ کو آزاد ادارہ سمجھتا ہے۔ اگر ہم پر ان کے بقایا جات نکلتے ہیں تو ہم دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ وہ آج لطیف کی نگری میں شاہ بھٹائی کو سلام پیش کرنے آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت یہاں شاہ بھٹائی کے نام سے میوزیکل انسٹیٹیوٹ کھول رہی ہے اور یہاں صوفی یونیورسٹی بھی کھولنا چاہتے ہیں۔

07

انھوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت تفریق، افراتفری اور دہشت گردی ہے جس کو شاہ بھٹائی کے فلسفے اور پیغام پر عمل کر کے ختم کیا جا سکتا ہے۔ شاہ عبدالطیف آڈیٹوریم میں تقریب تقسیم لطیف ایوارڈ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج بار بار کہا جاتا ہے کہ نظام کو بدلو لیکن موجودہ نظام سے اچھا کونسا ایسا نظام ہے جس میں عوام کو اتنی آزادی حاصل ہو جبکہ موجودہ دور سے زیادہ اچھا اور کونسا دور آئے گا، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور عوام کو ہی یہ فیصلہ کرنے کا حق ہے کہ کونسا دور اچھا ہے۔ عوام ہی سب سے بڑے منصف اور نبض شناس ہیں۔ انھوں نے سندھ کے فنکار، ادیب، شاعروں اور ہنرمندوں کی تعریف کرتے ہوئے انھیں بڑا اثاثہ قراردیا اور ان کے لیے دس لاکھ روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے ہدایت کی کہ محکمہ ثقافت ایک کمیٹی بنائے اور ضرورت مند ادیب، شاعروں اور فنکاروں اورہنرمندوںمیں یہ فنڈ تقسیم کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔