کشمیریوں کی جدوجہد جائز ہے، بھارت بدنیتی چھوڑے، فضل الرحمن

آن لائن  ہفتہ 5 جنوری 2013
اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں رائے شماری کرائی جائے،چیئرمین کشمیرکمیٹی. فوٹو: پی پی آئی/ فائل

اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں رائے شماری کرائی جائے،چیئرمین کشمیرکمیٹی. فوٹو: پی پی آئی/ فائل

اسلام آباد: پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حق خود ارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد جائز ہے کیونکہ اقوام متحدہ نے بھی اس حق کو تسلیم کیا ہوا ہے اس کے لیے کشمیریوں کی حمایت جاری رہے گی۔

ان خیالات کااظہار انھوں نے 5 جنوری کے حوالے سے ایک بیان میں کیا جو کشمیری ہر سال یوم حق خود ارادیت کے طور پر مناتے ہیں۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کیا اور پاکستان اور بھارت کو کہا کہ ریاست جمو ں و کشمیر میں رائے شماری کرائی جائے۔

08

دونوں ممالک نے اقوام متحدہ کی قرار داد کو تسلیم کرتے ہوئے عالمی برادری سے وعدہ کیا ہوا ہے مگر بھارت بدنیتی کی بنا پر نت نئے بہانوں سے رائے شماری کو ٹال رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں کا احترام کرتا ہے، ان پر عمل کرنا اپنا فرض سمجھتا ہے اور ان قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے جائز حق یعنی حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔