چیئر مین پاکستان علماء کو نسل حاظ محمد طا ہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اگر کو ئی فوج کے خلاف آواز اٹھا ئے گا تو ہم مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے پر یس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا کہ جہاد کے میدان میں اگر ضرورت پڑی تو دفاع وطن، سلامتی و استحکام کیلئے مدارس ،محراب و منبر سمیت ہم حاضر ہیں۔
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ افغانستان کے علماء کی جانب سے اعلامیہ کو خوش آئند قرار دیتے ہیں، اب افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اعلامیہ پر عمل درآمد کرے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کی اجازت نہیں دی جا سکتی ،ہم چاہتے ہیں کہ خطہ میں امن آئے۔
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملکی سیاسی جماعتیں مل کر بیٹھیں اور ملک کو دفاع، معاشی و داخلی طوپر مضبوط بنانے کے لئے آپس میں بات چیت کریں۔
انہوں نے کہا کہ گالی گلوچ دینے والا فتنہ نہیں چاہتا کہ ملک میں امن آئے ۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے مشائخ نے قرار دیا ہے کہ پر تشدد رویے قبول نہیں ، ہمارا مسئلہ ملک کو نظام مصطفی کی منزل تک پہنچانا ہے۔
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے بعد جو لوگ ان پر حملہ آور ہیں ان کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مز ید کہا کہ ملک میں نظام خلافت راشدہ سیمینارز کا انعقاد کیاجائے گا۔