متوازن غذا اورچہل قدمی شوگر سے محفوظ رکھتی ہے

اسٹاف رپورٹر  منگل 18 اپريل 2017
وزن قابومیں رکھنے کے لیے روز30 منٹ چہل قدمی زندگی کاحصہ بنائیں، ماہر طب، فوٹو؛ فائل

وزن قابومیں رکھنے کے لیے روز30 منٹ چہل قدمی زندگی کاحصہ بنائیں، ماہر طب، فوٹو؛ فائل

 کراچی: بار بار پیاس کا لگنا اور پیشاب کا آنا شوگر کے مرض کی بنیادی علامات ہوتی ہیں جب کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مرض سے محفوظ رہنے کے لیے متوازن غذا اور چہل قدمی کو معمول بنایا جائے۔

کینیڈا میڈیکل سینٹر آف پاکستان کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نیر جبیں نے ایکسپریس سے خصوصی گفتگو میں شوگر کو شعبہ طب میں خاموش قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مرض میں مبتلا مریض کو ہارٹ اٹیک ہونے کی صورت میں پتا نہیں چلتا جس کی وجہ سے اچانک موت ہوجاتی ہے جب کہ نارمل مریض میں ہارٹ اٹیک کی صورت میں سینے میں شدید درد کی شکایت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوگر کے مریضوں کو گوشت بھی کم سے کم کھانا چاہیے جب کہ سافٹ ڈرنکس، مٹھائی اور میٹھی اشیا سے پرہیز کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر نیر جبیں نے کہا کہ شوگر کے مریض دن میں ایک پھل کھاسکتے ہیں، عام طورپر شوگر کے مریض بد پرہیزی کرتے ہیں جس سے اس مرض کی پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں۔ شوگر سے ہارٹ اٹیک، گردے کے امراض کے علاوہ آنکھوں کے پردے بھی فوری متاثر ہوتے ہیں۔ موٹاپا بھی شوگر کے مرض کی علامت ہوتا ہے لہٰذا وزن قابو میں رکھنے کے لیے یومیہ 30 منٹ کی چہل قدمی کو زندگی کا حصہ بنائیں، متوازن اورسادہ غذا کو کھانوں میں شامل کریں۔ سبزیاں اور دالیں صحت مند غذا ہوتی ہیں، بھوک بڑھ جانا، تھکن، دھندلا نظر آنا، جسم کے مختلف حصوں میں زخم ہونا اور بار بار انفیکشن ہونا بھی شوگر کی علامت ہوتی ہے جس کے لیے  ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم شوگر کے مرض سے بچنے کے لیے احتیاط کریں اور اگر یہ مرض لاحق ہوجائے تو مکمل پرہیز اور احتیاط سے مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے، طرز زندگی میں تبدیلی لاکر ہر ایک شوگر سے محفوظ رہ سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔