مشال خان قتل کی ازسرنو تحقیقات کرنے کا فیصلہ

پولیس اہلکاروں نے سستی یا بزدلی کیوں دکھائی یہ جاننا ضروری ہے، سینئرپولیس آفیسر


Numainda Express May 08, 2017
وڈیومیںڈی ایس پی کی موجودگی پرحکام پریشان، مکمل تحقیقات کے بعد کارروائی ہوگی۔ فوٹو: فائل

خیبر پختونخوا پولیس نے عبدالولی خان یونیورسٹی میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں مارنے جانیوالے مشال خان کے قتل اور اس پورے واقعے کی از سرنو تحقیقات کافیصلہ کیا ہے تاکہ پولیس اور انتظامیہ کے دیگر افرادکی کارکردگی کی مکمل تحقیقات کی جائے اورذمے دار پولیس اہلکاروں اور دیگر سرکاری افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جاسکے۔

ذرائع کے مطابق مشال خان کے قتل سے پہلے ایک وڈیو میںمبینہ طور پرڈی ایس پی کی موجودگی نے اعلیٰ پولیس افسروں کو پریشان کردیا ہے، ڈی ایس پی کی موجودگی اور بعض اہلکاروں کی غفلت پر سوشل میڈیا پر لوگوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے کافی شور مچایا تاہم پولیس حکام اس ضمن میں مکمل خاموش رہے۔

دوسری جانب سینٹرل پولیس آفس ذرائع کے مطابق پولیس کے اعلیٰ حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ مشال خان کے قتل کی تحقیقات اور اس بارے میں مکمل تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ اورمکمل چالان انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں جمع کرنے کے بعدواقعہ سے پہلے اور بعدمیںپولیس اہلکاروں کی موجودگی اور کارکردگی کے حوالے سے محکمہ جاتی تحقیقات کی جائیگی۔

علاوہ ازیں ایک سینئر پولیس افسر نے بتایاکہ اب تک ہونیوالی تحقیقات سے پولیس حکام مطمئن ہیں تاہم مردان پولیس کے بعض اہلکاروں کی مبینہ نااہلی اورسستی کے بارے میں حکام پریشان ہیں اور ان پر دباؤ بھی ہے اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وڈیو میں نظر آنیوالے پولیس افسر سمیت تمام پولیس اہلکاروں کی کارکردگی کے بارے میں تحقیقات کی جائیگی کہ انھوں نے بزدلی یا سستی کیوں دکھائی، انھوں نے بتایاکہ اگر کوئی بھی اہلکار قصور وار پایا گیا تو ان کیخلاف تادیبی کارروائی کی جائیگی۔

 

مقبول خبریں