لندن حملہ احترام نہ کرنے پر سعودی فٹبال چیف کی معافی

کھلاڑیوں کا مقصد متاثرین کی یاد کی تضحیک کرنا نہیں تھا ، سعودی فٹبال فیڈریشن کی وضاحت


Sports Desk June 10, 2017
کھلاڑیوں کا مقصد متاثرین کی یاد کی تضحیک کرنا نہیں تھا، سعودی فٹبال فیڈریشن کی وضاحت۔ فوٹو: فائل

سعودی عرب کے فٹبال چیف نے اپنی قومی ٹیم کی طرف سے لندن حملوں کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار نہ کرنے پر معذرت کی ہے۔

جمعرات کو اوول میں ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ میچ سے قبل آسٹریلیوی فٹبال ٹیم نے لندن حملوں میں اپنی جانیں کھودینے والوں کے لیے ایک منٹ تک احترامًا ایک دوسرے کے بازو تھامے رکھے۔ تاہم سعودی عرب کے کھلاڑیوں نے ایسا نہیں کیا اور فیلڈ پر اپنی پوزیشنز سنبھال لیں۔ ایک آسٹریلیوی رکن پارلیمان نے سعودی عرب کے کھلاڑیوں کے اس اقدام کو 'شرمناک' قرار دیا ہے۔

فٹبال حکام کا کہنا ہے کہ انھیں پہلے ہی اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا تھا کہ ایسا کرنا سعودی عرب کی ثقافتی روایت نہیں ہے۔سعودی عرب کی فٹبال فیڈریشن نے جمعے کو 'غیر مشروط' معافی مانگی اور اپنے بیان میں کہا کہ کھلاڑیوں کا مقصد متاثرین کی یاد کی تضحیک کرنا نہیں تھا اور نہ ہی ان کے اہلخانہ ، دوستوں یا کسی اور شخص جو ان ہلاکتوں سے متاثر ہوا ہو کو پریشان کرنا تھا۔

دوسری جانب سعودی عرب کی فٹبال فیڈریشن کی جانب سے جاری معافی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی، انتہاپسندی کے تمام واقعات کی مذمت کرتی ہے اور متاثرہ خاندانوں، حکومت برطانیہ اور وہاں کی عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔ ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کے لیے فٹبال فیڈریشن آسٹریلیا نے کہا تھا کہ انھیں پہلے ہی بتادیا گیا تھا کہ اس دوران سعودی عرب کے کھلاڑی فیلڈ میں اپنی پوزیشز سنبھالیں گے۔ بہت سے آسٹریلیوی سیاست دانوں نے سعودی ٹیم کے اس اقدام پر تنقید کی ہے۔

ممبر پارلیمان انتھونی ایلبانیس نے مقامی ٹی وی نائن نیٹ ورک سے گفتگو میں کہا ہے کہ جان گنوانے والوں کی یاد میں کھڑے ہوکر خاموشی اختیار کرنا تعظیم کی بات ہے، سعودی ٹیم کا ایسا نہ کرنا شرمناک ہے۔

یاد رہے کہ لندن میں چند دن قبل ہونے والے حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں دو آسٹریلوی باشندے بھی شامل تھے۔

مقبول خبریں