حجرہ نبوی ﷺ کے 110 سالہ خادم الشیخ ابراہیم آغا

انہیں حجرہ رسول ﷺ کی باسعادت خدمت میں تقریباً ایک صدی بیت چکی ہے۔


ویب ڈیسک July 05, 2017
مسجدِ نبویﷺ میں روضہ رسول کی خدمت دنیا کی عظیم ترین سعادتوں میں سے ایک ہے۔ (فوٹو: فائل)

سعودی عرب کی سرکاری ویب سائٹ العربیہ ڈاٹ نیٹ نے حال ہی میں حجرہ نبوی ﷺ کے 110 سالہ خادم و محافظ جناب الشیخ ابراہیم آغا کا ایک خصوصی انٹرویو شائع کیا ہے جو اپنی زندگی کا بڑا حصہ اس مقامِ مقدس کی خدمت میں گزار چکے ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ روضہ رسول ﷺ میں حجرہ مبارک کی خدمت ایک بہت بڑی سعادت ہے جو کسی کسی کو نصیب ہوتی ہے اور اس حوالے سے الشیخ ابراہیم آغا بلاشبہ دنیا کے خوش نصیب ترین لوگوں میں سے ہیں۔ ضعیف العمر ہونے کے باوجود حجرہ نبوی سے ان کی محبت میں کوئی کمی نہیں آئی۔

https://vid.alarabiya.net/2017/06/22/agah22/agah22___agah22_video.mp4

العربیہ ڈاٹ نیٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں جناب ابراہیم آغا نے بتایا کہ وہ چھوٹی عمر میں حبشہ سے مدینہ منورہ آئے تھے اور حجرہ نبوی کے خادموں میں شامل ہو گئے تھے۔ تب سے لے کر آج تک وہ اس خدمت پر مامور ہیں جبکہ اس وقت ان کی عمر 110 سال ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں انہیں بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن حجرہ نبوی کی خدمت کی سعادت نے سب کچھ بھلا دیا۔ ان کے بقول، ''میرے گھر اور منبرِ رسولﷺ کے درمیان صرف ریاض الجنّۃ ہے۔''

اس خبر کو بھی پڑھیں: حجرِ اسود کی حفاظت اور دیکھ بھال کیسے کی جاتی ہے؟

یاد رہے کہ حجرہ نبویﷺ کی خدمت پر 7 آغوات (آغا کی جمع) مامور ہیں۔ آغا ترکی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب قابل احترام، بزرگ، سربراہ یا صاحب فضیلت ہے۔ خلافت عثمانیہ کے دور میں حجرہ نبویﷺ کے خادمین کو ''آغا'' کہا جاتا تھا اور ان کے لیے یہی نام آج تک عربی میں بھی رائج ہے۔

مقبول خبریں