- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
یہ مصنوعی کھال ’’محسوس‘‘ بھی کرسکتی ہے
ہیوسٹن: انسان کےلیے کسی بھی چیز کو چھو کر اس کی سختی، نرمی، درجہ حرارت اور دوسری ظاہری خصوصیات کے بارے میں محسوس کرنا معمول کی بات ہے لیکن یہ پہلا موقعہ ہے جب سائنسدانوں نے برقی آلات سے لیس ایک ایسی مصنوعی کھال تیار کرلی ہے جو مستقبل میں روبوٹس کو بھی انسان کی مانند چھو کر محسوس کرنے کے قابل بناسکے گی۔
تحقیقی مجلے ’’سائنس ایڈوانسز‘‘ میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف ہیوسٹن میں اسسٹنٹ پروفیسر کنجیانگ یو اور ان کے ساتھیوں نے کی تیار کردہ یہ کھال خاص قسم کی سلیکان پولیمر (پی ڈی ایم ایس) اور نینومیٹر پیمانے والی تاروں کو انتہائی مہارت اور نفاست سے یکجا کرتے ہوئے تیار کی گئی ہیں۔
آسانی کےلیے ہم اسے ایک ایسا ربڑ کہہ سکتے ہیں جس میں موجود برقی آلات بھی اتنے لچک دار ہیں کہ اپنی اصل جسامت سے 50 فیصد زیادہ پھیلائے جانے کے باوجود بھی وہ اپنا کام بخوبی کرتے رہتے ہیں؛ اور چھوڑے جانے پر بھی ان کی کارکردگی برقرار رہتی ہے۔
تجربات کے دوران یہ کھال ایک روبوٹک ہاتھ پر چڑھائی گئی جس نے ایک گلاس کو چھو کر اس کا درجہ حرارت محسوس کیا اور درست طور پر بتایا کہ وہ سرد ہے یا گرم۔ علاوہ ازیں کمپیوٹر پروگرام کی مدد سے اس روبوٹک ہاتھ کو امریکن سائن لینگویج (اشاروں کی امریکی زبان) بھی سکھائی گئی جس کا عملی مظاہرہ اس نے بڑی کامیابی سے کیا۔
خاص بات یہ ہے کہ اس کھال کی تیاری پر خاصی کم لاگت آئی ہے جبکہ اسے بڑے پیمانے پر بھی آسانی سے تیار کیا جاسکے گا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ مستقبل میں روبوٹس کےلیے حقیقی انسانی کھال سے قریب تر کھال تیار کی جاسکے گی جو انہیں ارد گرد کے ماحول کو چھو کر محسوس کرنے کے قابل بھی بنائے گی۔
دوسری جانب یہی مصنوعی کھال ایسے مصنوعی اعضاء کی تیاری میں بھی استعمال کی جاسکے گی جو معذور افراد میں حرکت کے ساتھ ساتھ چھونے کی حس بھی بحال کرسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔