شاہ زیب قتل کیس؛ شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان رہا

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 دسمبر 2017

کراچی: عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان کی ضمانت منظور کرلی جس کے بعد شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو رہا کردیا گیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی جنوبی امداد حسین کھوسو نے شاہ زیب قتل کیس میں ملزمان کی جانب سے ضمانت کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران مقتول کے والد اورنگزیب خان نے راضی نامہ جمع کرادیا۔ راضی نامے میں موقف اختیار کیا گیا کہ انہوں نے مشاورت کے بعد ملزمان سے صلح نامہ کیا وہ اور ان کے گھر والے اللہ کی رضا کے لیے اپنے بیٹے کا خون معاف کرتے ہیں۔ ملزمان شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مصطفی کو ضمانت دی جائے اور ان کے خلاف مقدمہ بھی ختم کیا جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شاہ زیب قتل کیس؛ شاہ رخ جتوئی کی سزائے موت کالعدم قرار

عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد ملزمان شاہ رخ جتوئی، سجاد تالپور، غلام مرتضی سمیت تمام ملزمان کی فی کس 5، 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی جس کے بعد کچھ دیر قبل شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو رہا کردیا گیا، شاہ رخ جتوئی کو منہ چھپا کر باہر گاڑی میں بٹھایا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہ رخ جتوئی ایک الگ اسپتال میں زیر علاج تھے جب کہ دیگر ملزمان کسی اور اسپتال میں تھے، عدالتی حکم موصول ہوتے ہی شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو علیحدہ علیحدہ رہا کیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شاہ زیب قتل کیس،مقتول کی والدہ کی درخواست مسترد

واضح رہے کہ سال 2012ء میں کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں پولیس آفیسر اورنگزیب کے جوان سالہ بیٹے شاہ زیب کو جھگڑے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے ازخود نوٹس لیے جانے کے بعد ملزمان کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلا تھا، سماعت کے دوران مقتول کے باپ نے قاتلوں کے گھر والوں سے صلح نامہ کرلیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے اسے قبول کرنے کے بجائے مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔