اسکول پر عدالتی چھاپے، متعدد گھوسٹ اساتذہ معطل

نامہ نگاران  بدھ 13 مارچ 2013
 سول جج نے پولیس طلب کر کے حکم دیا کہ اسکول پر سے وڈیرے کا قبضہ جلد سے جلد چھڑایا جائے۔ فوٹو: ایکسپریس/ فائل

سول جج نے پولیس طلب کر کے حکم دیا کہ اسکول پر سے وڈیرے کا قبضہ جلد سے جلد چھڑایا جائے۔ فوٹو: ایکسپریس/ فائل

زیریں سندھ:  سپریم کورٹ کے حکم پر سول جج و جوڈیشنل مجسٹریٹ ذوالفقار علی میمن نے شاہ پور چاکر اور نواحی علاقوں کے اسکولوں پر اچانک چھاپے مارے اور کئی گھوسٹ اساتذہ کو معطل کر کے ان کیخلاف انکوائری کی ہدایت کر دی۔

گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکلو سرہاری مکمل طور پر بند پایا گیا،اسکول میں کوئی بھی ملازم حاضر نہیں تھا۔سول جج نے اسکول کے پرنسپل سمیت 24 اساتذہ اور دیگر اسٹاف کو معطل کر دیا جبکہ گورنمنٹ گرلز اسکول (پرائمری) پر گوٹھ کے وڈیرے کا مکمل قبضہ تھا۔اسکول میں مال مویشی بندھے ہوئے تھے اور مرغیاں بھی تھیں۔

جبکہ کمروں میں مختلف قسم کی اجناس کے ڈھیر لگے ہوئے تھے، اسکول میں درس و تدریس کا کوئی سلسلہ نہیں تھا۔ سول جج نے پولیس طلب کر کے حکم دیا کہ اسکول پر سے وڈیرے کا قبضہ جلد سے جلد چھڑایا جائے۔

جاتی سے نامہ نگار کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر سول جج ٹھٹھہ غلام عباس میمن نے تحصیل جاتی کے درجنوں اسکولوں مغل بیہن، مین پرائمری جاتی، حاجی صادق میمن، حاجی یونس میربحر، محمد عرس ، محمد صدیق تھہیم، ہائر سیکنڈری اسکول جاتی و دیگر پر چھاپے مارے، اس موقع پر غیر حاضر اساتذہ کو معطل کردیا۔ انھوں نے اسکول کا ریکارڈ وایس ایم سی فنڈ کا ریکارڈ بھی چیک کیا ، چھاپوں کے باعث اساتذہ شام 5 بجے تک اسکولوں میں موجود تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔