فون کی بیٹری 5 فی صد باقی رہ جانے پر چلنے والی مُنفرد ایپ

عبدالریحان  بدھ 31 جنوری 2018
ڈائی ود می کو ایپل اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتا ہے۔فوٹو : فائل

ڈائی ود می کو ایپل اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتا ہے۔فوٹو : فائل

واٹس ایپ سے لے کر وی چیٹ اور اسکائپ تک، متعدد ایپلی کیشنز ہیں جن کے ذریعے انٹرنیٹ کے صارفین ایک دوسرے سے بات چیت کرسکتے ہیں یا تحریری پیغامات بھیج سکتے ہیں۔ بازار میں بات چیت یا پیغام رسانی کی سہولت فراہم کرنے والے سوفٹ ویئرز کی بھرمار ہے۔

اس صورت حال میں اگر کوئی اپنی ایپلی کیشن لانچ کرنا چاہے تو اس کے لیے صارفین کی توجہ حاصل کرنا مشکل ہوگا تا وقتیکہ وہ ایپلی کیشن پہلے سے موجود سوفٹ ویئرز سے منفرد نہ ہو۔ ’’ ڈائی وِدھ می‘‘ ایک ایسی ہی ایپلی کیشن ہے جس کی ایک خوبی اسے سب سے منفرد بناتی ہے۔ یہ چیٹ ایپ آپ صرف اسی وقت استعمال کرسکتے ہیں جب فون کی بیٹری ختم ہونے کے قریب ہو اور اس میں چارجنگ محض پانچ فی صد رہ گئی ہو! اس ایپلی کیشن کی وجۂ تسمیہ غالباً یہی خوبی ہے۔

ڈائی ودھ می چلانے کے لیے آن لائن کوئی اکاؤنٹ بنانے کی ضرورت نہیں۔ صارف اسے اوپن کرنے کے بعد فرضی نام سے ایک آن لائن چیٹ روم میں داخل ہوسکتا ہے اور نامعلوم افراد کے ساتھ گفتگو میں شریک ہوسکتا ہے۔ یہ بات چیت طویل وقت تک جاری نہیں رہ سکتی کیوں کہ اسمارٹ فون کی بیٹری زیادہ دیر تک ’ زندہ‘ نہیں رہ پائے گی اور فون کی اسکرین تاریک ہوجائے گی۔

ڈائی ودھ می اوپن کیے جانے پر سب سے پہلے بیٹری پر نظر ڈالتی ہے۔ اگر وہاں پانچ فی صد سے زیادہ چارجنگ موجود ہو تو یہ کُھلنے سے انکاری ہوجاتی ہے اور صارف سے کہتی ہے کہ پہلے وہ دوسری سرگرمیوں میں مصروف رہ کر بیٹری کو کمزور کرے، اور جب اس کی طاقت بیسویں حصے سے کم رہ جائے تو پھر اسے کھولے۔ اس منفرد ایپ کے تیارکنندگان کے مطابق کم بیٹری کی شرط رکھنے سے ان کا مقصد اسمارٹ فون کے یوزر کو اس فرسٹریشن سے بچانا ہے جو بیٹری کے ختم اور فون کے بند ہوجانے پر ہوتی ہے۔ ڈائی ودھ می کا استعمال کرتے ہوئے بیٹری کا اختتام مثبت اور خوش گوار انداز میں ہوگا۔

ڈائی ودھ می کے شریک خالق بیلجیم کے شہری ڈرائیز ڈی پورٹر کہتے ہیں کہ کسی کام سے انھیں دوسرے شہر جانا پڑا۔ وہاں وہ ایک ہوٹل میں مقیم تھے۔ یہ شہر ان کے لیے مکمل طور پر اجنبی تھا۔ شام کے وقت وہ مٹرگشت کے لیے ہوٹل سے باہر نکلے اور پھر واپسی پر راستہ بُھول گئے۔ سیل فون کو دیکھا تو اس کی بیٹری ختم ہونے والی تھی۔ وہ پریشان ہوگئے کہ سیل فون بند ہونے والا ہے، رات گہری ہوتی جارہی ہے اور وہ ہوٹل سے بہت دور ہیں۔ ان لمحات میں انھیں ایپ بنانے کا خیال آیا جو صرف بیٹری لَو ہونے پر کارآمد ہو۔ بعدازاں ڈرائیز نے اپنے دوست کے ساتھ اس ایپ کے بنیادی تصور پر تبادلۂ خیال کیا اور اسے ایک پبلک چیٹ روم کی شکل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

یہ ایپلی کیشن ایپل اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے۔ ڈائی ودھ می اسمارٹ فون کے صارفین میں مقبول ہورہی ہے۔ اب تک اس کے ذریعے پچاس لاکھ سے زائد جملوں کا تبادلہ کیا جاچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔