- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
- انٹرنیٹ اور انسانی صحت کے درمیان مثبت تعلق کا انکشاف
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
- بنگلادیشی لڑاکا طیارہ فلمی کرتب دکھانے کی کوشش میں تباہ؛ ویڈیو وائرل
- پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مثالی بنائیں گے، مریم اورنگزیب
- آڈیو لیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ، جسٹس بابر ستار
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- غزہ میں اسرائیل کا اقوام متحدہ کی گاڑی پر حملہ؛ 2 غیر ملکی اہلکار ہلاک
- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
نئے کپڑوں کوپہننے سے قبل دھونا ضروری ہے، تحقیق
نیویارک: کولمبیا یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ نئے ملبوسات کو بغیر دھوئے پہننے سے جلدی امراض کے حملہ آور ہونے کا خدشہ رہتا ہے اس لیے نئے ملبوسات کو استعمال کرنے سے قبل ایک مرتبہ ضرور دھولینا چاہیے۔
کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈونلڈ بیلیسٹو نے تحقیق کا آغاز ان شکایات کے موصول ہونے کے بعد کیا جس میں نئے ملبوسات کو بغیر دھوئے استعمال کرنے سے جلدی امراض جیسے سوزش، خارش اور فنگس میں مبتلا ہونے کے واقعات سامنے آئے تھے۔ تحقیق 5 ہزار سے زائد لوگوں پر کی گئی جس میں 42 فیصد افراد نئے ملبوسات کو بغیر دھو کر پہننے پر جلدی امراض میں مبتلا ہو گئے۔
پروفیسر ڈونلڈ بیلیسٹو کے مطابق ریڈی میڈ ملبوسات کئی مراحل سے گزرنے کے بعد مارکیٹ تک پہنچتے ہیں جس کے دوران درزی سے لے کر دکان میں آویزاں کرنے والے تک کے ہاتھوں سے گزرتے ہیں جب کہ نقل و حمل کے درمیان بھی جراثیم کے اثر انداز ہونے کا احتمال رہتا ہے جب کہ دکان کے مالکان جراثیم سے بچاؤ کا اہتمام بھی نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملبوسات کی دکان میں ریڈی میڈ کپڑوں کی خریداری کرنے سے قبل کچھ افراد اسے پہن کر پیمائش بھی کرتے ہیں اور فٹ نہ آنے پر مسترد کردیتے ہیں اور یہ ایک لباس کے ساتھ دو تین مرتبہ بھی ہوسکتا ہے اس لیے ان افراد کے پسینے سے یا کسی زخم سے جراثیم ان ملبوسات میں منتقل ہو سکتے ہیں۔
پروفیسر ڈونلڈ بیلیسٹو تحقیق کی روشنی تجویز کرتے ہیں کہ ریڈی میڈ ملبوس کو استعمال سے قبل ایک بار ضرور دھولینا چاہیے تاکہ اُن جراثیم سے محفوظ رہا جائے جو انسانی جلد پر اثرانداز ہو کر خارش، سوزش اور انفیکشن پیدا کرنے کا موجب بن سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔