دودھ کا معیار جانچنے کا طریقہ کار کیا ہے جج کے سوال پر عدالت میں سناٹا

صوبائی قانون کی موجودگی میں وفاقی قانون سے نرخ کا تعین غیرقانونی ہے،درخواست گزار


Staff Reporter February 28, 2018
صارفین کابھی کسی کوخیال ہے دودھ کے نام پرشہریوں کو پانی پلایا جارہاہے فوٹو:فائل

سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی قیمتوں سے متعلق 3 ہفتے میں متعلقہ حکام کو معاملات نمٹانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس عقیل عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو دودھ کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سماعت ہوئی ریٹیلرز کے وکیل نے کہا کہ مقررکردہ 85 روپے فی لیٹر فروخت کرنے میں مالی نقصان ہورہا ہے کمشنر کراچی نے کہا کہ قیمت اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مقرر کی گئی ہے عدالت نے قیمت کے تعین سے متعلق کمشنر کراچی کو تمام اداروں اور انجمنوں کے ساتھ اجلاس کرکے معاملات طے کرنے کا حکم دے دیا عدالت نے معاملات 3 ہفتے میں نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو دودھ کی قیمت کے تعین کے اختیار سے متعلق قانونی اداروں اور انجمنوں سے اپنی سفارشات تحریری طور پر پیش کرنے کا حکم دے دیا درخواست گزار کے مطابق صوبائی قانون بننے کے بعد1977کے وفاقی قانون کے تحت قیمتوں کا تعین غیرقانونی ہے۔

عدالت نے ڈیری فارمرز کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایک ڈیری فارم کے نمائندے یہاں ہیں باقی 3 کے کہاں ہیں عدالت نے ریمارکس دیئے آپ لوگ اپنی اپنی قیمتوں کے لیے لڑرہے ہیں صارفین (کنزیومر) کا کسی کو خیال ہے دودھ کے نام پر شہریوں کو پانی پلایا جارہا ہے آپ لوگوں کی ایسی درخواستوں سے عوام میں ضرور شعور آئے گا انشااللہ جس دن عوام کو اپنے حقوق کا خیال آگیا اس دن سارے مسئلے حل ہوجائیں گے عدالت نے استفسار کیا یہاں تمام اداروں کے نمائندے موجود ہیں شہریوں کا نمائندہ کون ہے عدالت نے ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے وکیل سے استفسار کیا کی دودھ کے قیمت پر بات ہورہی ہے زرا یہ بتائیں دودھ کا معیار جانچنے کے کیا طریقہ کار ہے عدالتی استفسار پر کمرہ عدالت میں سناٹا چھا گیا عدالت نے ریمارکس دیے ہم چاہتے ہیں کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو تین ہفتوں میں تمام ادارے اور انجمنیں کمشنر کراچی کے ساتھ معاملات طے کرکے عدالت کو آگاہ کریں۔

مقبول خبریں