طبی فضلے کو پہلی بار سائنسی بنیادپر تلف کیا جائے گا

طفیل احمد  بدھ 28 فروری 2018
طبی فضلے کو ہزار ڈگری درجہ حرارت پر جلایا جائے گا تاکہ جراثیم اور وائرس مکمل ختم ہو جائے

طبی فضلے کو ہزار ڈگری درجہ حرارت پر جلایا جائے گا تاکہ جراثیم اور وائرس مکمل ختم ہو جائے

 کراچی: کراچی سمیت صوبے کے ٹیچینگ سرکاری اسپتالوں سے استعمال شدہ طبی فضلے کو سائنسی بنیاد پر ٹھکانے لگانے کیلیے پہلی بار ڈیپ ہیٹ اسٹیلائزیشن پلانٹ منگوا لیے گئے جن کی مالیت کروڑوں روپے بتائی گئی ہے۔

یہ پلانٹ محکمہ صحت کی مرکزی پرچیزنگ کمیٹی کی منظوری سے منگوائے گئے ہیں، 15مارچ تک نصب کردیے جائیں گے، ڈیپ ہیٹ اسٹیلائزیشن پلانٹ کراچی کے جناح اسپتال، سول اسپتال، لیاری اسپتال جبکہ اندرون سندھ میں لیاقت میڈیکل یونیورسٹی و اسپتال، بے نظیر بھٹو یونیورسٹی و اسپتال لاڑکانہ سمیت دیگر اسپتالوں میں نصب کیے جائیں گے، اس جدید پلانٹ میں اسپتالوں میں مریضوں پر استعمال شدہ خون کے بیگز، ڈراپس سیٹ، استعمال شدہ سرنجیں، کینولہ، یورین بیگز سمیت دیگر طبی فضلے کو ایک ہزار سینٹی گریڈ پرجلا کر تلف کیا جائے گا۔

اس جدید ترین پلانٹ میں طبی فضلے کو ایک ہزار سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر جلایا جائے گا تاکہ طبی فضلے میں شامل مختلف جراثیم اور وائرس کو تلف کیا جا سکے، اس درجہ حرارت پر طبی فضلے کو تلف کیے جانے سے جراثیم اور وائرس کا یقینی خاتمہ ہوگا، واضح رہے کہ سرکاری اسپتالوں سے نکلنے والے طبی فضلے کو بیشتر سرکاری اسپتالوں میں غیر سائنسی بنیادوں پر ٹھکانے لگایا جاتا تھا، بیشتر اسپتالوں میں کچرا جلانے والی انسیلیئٹر مشینیں بھی ناکارہ پڑی ہیں۔

جس کی وجہ سے ان سرکاری اسپتالوں سے نکلنے والا طبی فضلے کو منظم انداز میں مافیا فروخت کرنے میں مصروف ہے، اسپتالوں سے نکلنے والے طبی فضلے کو منظم انداز میں جمع کیا جاتا ہے اور اسپتالوں سے ٹرک کے ذریعے رات کے اوقات میں مخصوص مقامات پر لے جایا جاتا ہے جہاں تمام اسپتالوں کا طبی فضلہ جمع کیا جاتا ہے اور فروخت کیا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔