- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
لیاری میں رینجرز پر حملے کے دوران ایک اہلکار شہید، جھڑپ میں 5 دہشتگرد ہلاک
کراچی: لیاری میں گینگ وار کے دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید جب کہ جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔
ترجمان رینجرز سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق لیاری کے علاقے علی محمد محلہ ذکری پاڑہ میں رات سوا 8 بجے کے قریب رینجرز کی جانب سے معمول کا گشت کیا جا رہا تھا کہ اچانک دہشت گردوں نے دستی بموں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کر دیا، فائرنگ کے تبادلے میں رینجرز کا ایک اہلکار فواد حسین شہید اور دیگر 4 اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ جوابی فائرنگ میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا جس کے قبضے سے دستی بم، 3 آوان بم، ایک نائن ایم ایم پستول اور میگزین برآمد ہوئے ہیں۔
واقعے کے بعد رینجرز اور پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے مشترکہ سرچ آپریشن شروع کردیا، اس دوران چھپے ہوئے دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی اور دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں مزید4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جن کے قبضے سے 4 کلاشنکوفیں برآمد ہوئی ہیں، مارے جانے والوں کا تعلق غفار ذکری گروپ سے بتایا جاتا ہے۔
رینجرز پر حملے میں زخمی ہونے والے 4 جوانوں کو فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ گورنر سندھ کی جانب رینجرز پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔