پاکستان اور ترکی کی پہلی بحری مشق کا کامیاب انعقاد

ترک بحریہ کے فریگیٹ ٹی سی جی گیلیبولو، پاک نیوی کے مختلف جہازوں نے حصہ لیا


Staff Reporter April 11, 2018
مشق کا مقصد دونوں بحری افواج کے مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو فروغ دینا تھا فوٹو: پاک بحریہ

پاکستان اورترک بحری افواج کے مابین شمالی بحیرہ عرب میں منعقد ہونے والی پہلی دوطرفہ بحری مشق ترگت ریز(شمشیر اسلام) ختم ہو گئی۔

ترک بحریہ کے فریگیٹ ٹی سی جی گیلیبولو، پاکستان نیوی بحری جہازوں سیف، اصلت، نصر، قوت، عظمت اور ضرار کے علاوہ پاکستان نیول ایوی ایشن کے فکسڈ اور روٹری ونگ ایئر کرافٹ نے مشق میں حصہ لیا۔ پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی اس مشق میں شریک تھے، مشق کا بنیادی مقصد دونوں برادر ممالک کی بحری افواج کے مابین مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو فروغ دینا تھا۔ بحری مشق ترگت ریز 2018 کے دوران بحری آپریشنز کی ایک وسیع رینج کی ریہرسل کی گئی جس میں اینٹی سرفیس، اینٹی ایئر اور اینٹی سب میرین وار فیئر کے علاوہ مختلف بحری جنگی چالوں اور رابطے کی مشقیں شامل تھیں۔ مشق کے دوران بحری قذاقی کی روک تھام کی ڈرلز بھی کی گئیں جن میں بورڈنگ ٹیموں نے مشکوک بحری جہاز پربورڈنگ آپریشنزکا عملی مظاہرہ پیش کیا۔

اس مشق کے انعقاد سے دونوں ممالک کی بحری افواج کے افسروں اور جوانوں کو ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کا موقع ملا۔ جمہوریہ ترک کے قونصل جنرل تولگا اکاک نے بھی کھلے سمندر میں ٹی سی جی گیلیبولو اور پی این ایس اصلت سے اس مشق کا معائنہ کیا۔ ترک قونصل جنرل نے مشق میں شریک پاکستان اور ترک بحری افواج کے افسروں اور جوانوں کو اس مشترکہ بحری مشق کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دونوں افواج کے درمیان یہ مشق ایک مستقل شکل اختیار کرلے گی، بحری مشق ترگت ریز 2018پاک بحریہ کے اس عزم کی غماز ہے کہ وہ خطے میں قیام امن کیلیے برادر ممالک کی بحری افواج کے ساتھ اشتراک جاری رکھے گی۔ اس بحری مشق کا مقصد پاکستان اور ترک بحری افواج کے درمیان کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنا بھی تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں