حصص مارکیٹ سنبھل نہ سکی، 45000 کی حد بھی گر گئی

بزنس ڈیسک  جمعـء 4 مئ 2018
سرمایہ کاروں کے مزید 80ارب 89کروڑ روپے ڈوب گئے، کاروباری حجم10فیصدزائد، 14کروڑ42 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: فائل

سرمایہ کاروں کے مزید 80ارب 89کروڑ روپے ڈوب گئے، کاروباری حجم10فیصدزائد، 14کروڑ42 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: فائل

 کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج سنبھل نہ سکی، مثبت بجٹ اقدامات کی وجہ سے تیزی کی توقعات تھیں مگر اس کے برعکس فروخت پر دباؤ دیکھاگیا جس میں مزید شدت آگئی اور انڈیکس 45000 پوائنٹس کی حد بھی گنوا بیٹھا۔

گزشتہ روز کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا مگر جلد ہی مارکیٹ مندی کی زد میں آگئی، سرمایہ کاروں نے تیزی سے سرمایہ کا انخلا کیا اور وقت گزرنے کے ساتھ فروخت میں شدت آتی گئی اور ایک موقع پر انڈیکس 44556.39 پوائنٹس تک گرگیاتاہم دوپہر کے بعد خریداری رجحان کے نتیجے میں مندی کی شدت میں کچھ کمی آئی۔

ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے معاشی سست روی کا خدشہ ظاہر کیے جانے کی وجہ سے مارکیٹ میں فروخت دیکھی گئی۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 449.73 پوائنٹس کی کمی سے 44746.64پوائنٹس پرآگیا۔

کے ایس ای 30 انڈیکس 251.03پوائنٹس گھٹ کر 21982.57 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 563.66 پوائنٹس کی کمی سے 75992.24 پوائنٹس ہو گیا، جمعرات کو کاروباری حجم بدھ کی نسبت 9.92 فیصدزائد رہا اور مجموعی طور پر 14کروڑ42 لاکھ 31 ہزار 710 حصص کے سودے ہوئے۔

کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار370کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں سے صرف80کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ،274 کمپنیوں کے نرخوں میں کمی اور16کمپنیوں کی قیمتوںمیں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔