ثمر صالح سعودی عرب کی پہلی خاتون کمرشل اتاشی مقرر

سعودی عرب کی پہلی خاتون کمرشل اتاشی کی تعیناتی خواتین کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے وژن 2030 کے تحت کی گئی ہے


ویب ڈیسک May 07, 2018
سعودی عرب کی پہلی خاتون اتاشی ثمر صالح اٹلی کے سعودی سفارت خانے میں بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔ فوٹو : فائل

KARACHI:

سعودی عرب نے پہلی بار ایک خاتون کو کمرشل اتاشی مقرر کر دیا۔


عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیر تجارت و سرمایہ کاری ماجد بن عبداللہ القصابی نے ثمر صالح کو جاپان میں کمرشل اتاشی مقرر کر کے سعودی تاریخ کی پہلی خاتون کو کمرشل اتاشی تعینات کردیا ہے۔ اس سے قبل ثمر صالح اٹلی میں سعودی سفارت خانے میں بطور انچارج ٹریڈ ایکس چینج میں خدمات انجام دے رہی تھیں۔


سعودی عرب کے وزیر تجارت اور سرمایہ کاری کا کہنا ہے کہ پہلی خاتون اتاشی کی تقرری سعودی عرب میں خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے عزم کے تحت کی گئی ہے۔ ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت قدامت پسند سعودی عرب میں انقلابی تبدیلیاں لائی جارہی ہے۔

ثمر صالح نے شارجہ کی امریکن یونیورسٹی سے جرنلزم اور ماس میڈیا میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد لندن کی سٹی یونیورسٹی سے صحافت اور انٹرنیشنل میڈیا میں ماسٹرز کیا جب کے انہوں نے امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی سے ایگزیکٹو لیڈر شپ پروگرام بھی مکمل کیا۔ وہ عربی کےعلاوہ انگریزی اور اطالوی زبانوں پر عبور رکھتی ہیں اور اٹلی میں سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت نان آئل برآمدات کے فروغ کے معاملات کی نگران بھی تھیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں