الیکشن کمیشن کا این اے 57 کے ریٹرننگ افسر کی معطلی کا عدالتی حکم ماننے سے انکار

ویب ڈیسک  ہفتہ 30 جون 2018
الیکشن کمیشن نے اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا فوٹو:فائل

الیکشن کمیشن نے اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا فوٹو:فائل

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 57 مری کے ریٹرننگ افسر کی معطلی کا عدالتی حکم ماننے سے انکار کردیا۔

الیکشن ٹریبونل کے سربراہ جسٹس عبادالرحمان لودھی نے این اے 57 مری سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے نامکمل اور ٹمپرنگ شدہ کاغذات منظورکرنے پر ریٹرننگ افسر کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم الیکشن کمیشن نے اپیلٹ ٹربیونل کا حکم ماننے سے انکار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کی نااہلی کا فیصلہ معطل، الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ریٹرننگ افسر این اے 57 کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ اپیلٹ ٹربیونل کو ریٹرننگ افسر کی معطلی کا اختیار حاصل نہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن اپیلٹ ٹریبونل کے سربراہ جسٹس عبادالرحمان لودھی نے شاہد خاقان عباسی کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔ شاہد خاقان نے اپنی نااہلی کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ ہائی کورٹ نے ایپلیٹ ٹربیونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے شاہد خاقان کو این اے 57 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔