مویشی منڈی سج گئی جانوروں کی ہوش ربا قیمتوں سے خریدار پریشان

خوبصورت جانوروں کو دیکھنے کیلیے شہریوں کا منڈی آمد کا سلسلہ جاری،کچھ دنوں میں قیمتیں کم ہونے کاامکان


Staff Reporter August 05, 2018
منڈی میں بجلی، پانی فراہم ، جنریٹرز، پارکنگ ایریا، اے ٹی ایم، ہوٹلز اور واش رومز بنائے گئے ہیں، ایڈمنسٹریٹر محمد طاہر۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی میں ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی سج گئی۔

عیدالاضحی کے موقع پر سپر ہائی وے پر قربانی کے جانوروں کے لیے قائم کی جانے والی ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی سج گئی ہے جبکہ مویشی منڈی میں جانوروں کی آمد کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔

مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر طاہر میمن کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں سے مویشی منڈی میں اب تک ایک لاکھ کے قریب قربانی کے جانوروں لائے جا چکے ہیں ، مویشی منڈی کے سروے کے دوران خریدار کہتے ہیں کہ اس سال تو تمام بیوپاری لاکھوں میں بات کر رہے ہیں ، ابھی منڈی کا صرف آغاز ہوا ہے ہو سکتا ہے کہ کچھ دنوں میں قیمتیں کچھ کم ہوں تو ہم باآسانی مالی حیثیت کے مطابق اور پسند کا جانور خرید سکیں جبکہ دوسری جانب منڈی میں انتظامات کے حوالے سے بیوپاریوں کی ملی جلی رائے سامنے آئی کسی کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر مویشی منڈی کے انتظامات سے کچھ مطمئن ہیں تو کئی بیوپاری پانی کی دستیابی کے حوالے سے شکایت کرتے ہوئے دکھائی دیے۔

مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر محمد طاہر کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کی نسبت اس سال بہتر انتظامات کیے گئے ہیں، منڈی میں بجلی، پانی، جنریٹرز، پارکنگ ایریا، اے ٹی ایمز مشین ، ہوٹلز اور واش رومز بنائے گئے ہیں اورخصوصی طور پر ممکنہ بارشوں کے حوالے سے اسٹینڈ بائے ہیوی مشینریز اور عملہ موجود ہے۔

انھوں نے بتایا کہ انتظامیہ کے مطابق مویشی منڈی میں سیکیورٹی کے لیے تین سو افراد کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ لائیو اسٹاک و ہسبنڈری ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے پر مشتمل 3 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو 24 گھنٹے مویشی منڈی میں موجود ہوتی ہیں ، مویشی منڈی میں قائم کیے جانے والے وی آئی پی بلاکس میں لائے جانے والے قربانی کے خوبصورت ، صحت مند اور بھاری بھرکم گائے و بیلوں کو دیکھنے کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد نے مویشی منڈی کا رخ کیا ہوا ہے اور ہفتے کی رات مویشی منڈی میں پارکنگ ایریا میں گاڑیاں کھڑی کرنے کی گنجائش کم پڑ گئی جبکہ رات گئے تک شہریوں کا مویشی منڈی آمد کا سلسلہ جاری تھا جس کی وجہ سے مویشی منڈی ایک میلے کی شکل اختیار گئی جبکہ سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کے باعث آنے والوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد رات گئے تک مویشی منڈی میں گھومتے ہوئے دکھائی دیے، کہ کچھ دنوں میں قیمتیں کچھ کم ہوں تو ہم باآسانی مالی حیثیت کے مطابق اور پسند کا جانور خرید سکیں جبکہ دوسری جانب منڈی میں انتظامات کے حوالے سے بیوپاریوں کی ملی جلی رائے سامنے آئی کسی کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر مویشی منڈی کے انتظامات سے کچھ مطمئن ہیں تو کئی بیوپاری پانی کی دستیابی کے حوالے سے شکایت کرتے ہوئے دکھائی دیے۔

مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر محمد طاہر کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کی نسبت اس سال بہتر انتظامات کیے گئے ہیں، منڈی میں بجلی، پانی، جنریٹرز، پارکنگ ایریا، اے ٹی ایمز مشین ، ہوٹلز اور واش رومز بنائے گئے ہیں اورخصوصی طور پر ممکنہ بارشوں کے حوالے سے اسٹینڈ بائے ہیوی مشینریز اور عملہ موجود ہے ، انھوں نے بتایا کہ انتظامیہ کے مطابق مویشی منڈی میں سیکیورٹی کے لیے تین سو افراد کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ لائیو اسٹاک و ہسبنڈری ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے پر مشتمل 3 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو 24 گھنٹے مویشی منڈی میں موجود ہوتی ہیں۔

مویشی منڈی میں قائم کیے جانے والے وی آئی پی بلاکس میں لائے جانے والے قربانی کے خوبصورت ، صحت مند اور بھاری بھرکم گائے و بیلوں کو دیکھنے کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد نے مویشی منڈی کا رخ کیا ہوا ہے اور ہفتے کی رات مویشی منڈی میں پارکنگ ایریا میں گاڑیاں کھڑی کرنے کی گنجائش کم پڑ گئی جبکہ رات گئے تک شہریوں کا مویشی منڈی آمد کا سلسلہ جاری تھا جس کی وجہ سے مویشی منڈی ایک میلے کی شکل اختیار گئی جبکہ سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کے باعث آنے والوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد رات گئے تک مویشی منڈی میں گھومتے ہوئے دکھائی دیے۔

مقبول خبریں