شاہ زیب قتل کیس میں گواہوں نے غلط بیانی نہیں کی وکیل مدعی

گواہوں کے بیانات سےاستغاثہ قتل ثابت کرچکا ہے،ملزمان کو سخت سزا دی جائے،حتمی دلائل مکمل،وکلائے صفائی جوابی دلائل دینگے.


Staff Reporter May 30, 2013
شاہ رخ کو فرار کرانے میں ملوث عمر اور سلمان کی ضمانت میں توسیع،اقدام قتل پرمنظور اور فضل دین کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور فوٹو: فائل

شاہ زیب قتل کیس میں مدعی کے وکیل نے اپنے حتمی دلائل مکمل کرلیے ہیں،فاضل عدالت نے سماعت آج کیلیے ملتوی کردی ہے۔

وکلائے صفائی جوابی دلائل دیں گے، بدھ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج غلام مصطفی میمن کے روبرو مدعی کے وکیل فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے اپنے حتمی دلائل مکمل کرتے ہوئے عدالت میں وکلائے صفائی کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت میں گواہوں نے کوئی غلط بیانی نہیں کی اور کسی بھی گواہ کے بیان میں تضاد نہیں پایا گیا ۔



معمولی تضادات ہوتے ہیں اورفاضل عدالت سے نظرانداز کرنے کی استدعا کی ہے انھوں نے کہا کہ مقتول کی بہن سے بدتمیزی کی گئی جسے گواہوں نے عدالت میں ثابت کیا ہے، قتل کی واردات میں ملزمان ملوث ہیں دو چشم دید گواہوں کے بیانات سے استغاثہ نے کیس ثابت کردیا ہے اور تمام ملزمان کو سزا دینے کی استدعا کی ہے، دریں اثنا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر محمد یامین نے شاہ رخ جتوئی کو بیرون ملک فرار کرانے اور اعانت جرم میں ملوث محمد عمر ذکریا کی عبوری ضمانت میں19جون تک توسیع کردی ہے جبکہ سید سلمان کی عبوری ضمانت میں3جون تک توسیع کردی ہے۔

علاوہ ازیں اسی عدالت نے اقدام قتل ، توڑ پھوڑ اور تشدد کے الزام میں ملوث منظور احمد اور فضل دین عرف فضلو کی فی کس 50 ہزار روپے کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری 3جون کیلیے منظور کرلی ہے استغاثہ کے مطابق ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے میمن گوٹھ کے علاقے میں مدعی ترین بخش کوقتل کرنے کی نیت سے فائرنگ کی تاہم وہ بچ گئے تھے جس پر انھوں نے اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ملزمان کے خلاف تھانہ میمن گوٹھ میں مقدمہ درج ہے۔

مقبول خبریں