ثالثی کے لیے پاکستان سے کوئی رابطہ نہیں کیا، حوثی باغی

خبر ایجنسیاں  اتوار 28 اکتوبر 2018
جنگ بغاوت کے باعث شروع ہوئی،یمنی سفارتخانہ۔ فوٹو : فائل

جنگ بغاوت کے باعث شروع ہوئی،یمنی سفارتخانہ۔ فوٹو : فائل

صنعا / اسلام آباد: یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ ثالثی کے لیے پاکستان سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جو کہا ہے اس پر غور کریں گے۔

یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ثالثی کے لیے نہ ہی کسی سے رابطہ تھا اور نہ ہے جب کہ اسلام آباد میں یمنی سفارت خانے کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ حوثی ملیشیا نے ریاستی اداروں اور عوامی املاک پر تشدد کے ذریعے قبضہ کیا۔ یمنی حکومت نے عوام کو حوثیوں کے تشدد سے بچانے کے لیے سعودی عرب سمیت دوست ملکوں سے مدد کی درخواست کی تھی۔

یمنی سفارت خانے نے کہا کہ میڈیا کے کچھ حصے یمنی صورت حال کو یمن اور سعودی عرب کے درمیان جنگ قرار دے رہے ہیں جو حیران کن ہے، جنگ دراصل حوثی ملیشیا کی یمنی ریاست کے خلاف بغاوت کے باعث شروع ہوئی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔