کراچی:
شہر قائد کے علاقے بلال کالونی میں ایم کیو ایم کے جوائنٹ یوسی انچارج کو رکشا اسٹینڈ کے تنازعے پر قتل کیا گیا یہ بات پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے بعد سامنے آئیں ، مقتول چار بچوں کا باپ اور واٹر بورڈ کا ملازم تھا ۔
تفصیلات کے مطابق بلال کالونی تھانے کی حدود سرجانی ٹاؤن عالم پرائڈ کے قریب چائے کے ہوٹل پر منگل کی شب فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان یوسی 8 کے جوائنٹ انچارج 40 سالہ حاجی شہزاد کا قتل رکشا اسٹینڈ کے تنازعے پر کیا گیا۔
یہ بات بلال کالونی پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بات ایکسپریس کو بتائی، تفتیشی افسر نے بتایا کہ مقتول کا کچھ لوگوں سے رکشا اسٹینڈ کا تنازعہ چل رہا تھا ، مقتول کا قتل بھی اسی تنازعے کا شاخسانہ ہے،
منگل کی شب تقریباً ایک بجے حاجی شہزاد دوستوں کے ہمراہ چائے کے ہوٹل پر بیٹھا ہوا تھا کہ تین موٹرسائیکل پر 6 مسلحہ افراد آئے جنہوں نے اپنا شناخت چھپانے کے لیے چہرے پر نقاب لگائے ہوئے تھے۔
ملزمان نے نصف درجن سے زائد فائر کیے شہزاد کے ایک گولی پسلیوں میں لگی جسے فوری طور پر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا۔
تاہم عباسی شہید اسپتال میں سہولیات کے فقدان کے باعث اسے ابتدائی طبی امداد کے بعد سول اسپتال کے لیے ریفر کر دیا گیا، شہزاد کو ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر ایم کیو ایم پاکستان کے درجنوں کارکنان اور رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی اور دیگر رہنما بھی سول پہنچ گئے جبکہ ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹر ذیشان شفیق صدیقی پر سول اسپتال پہنچ گئے۔
ایس ایس پی ذیشنا شفیق صدیقی نے مقتول شہزاد کے بھائی اور دیگر عہدیداروں سے واقعے کے حوالے سے تفصیلات معلوم کیں جبکہ ایس ایچ او بلال کالونی نے بھی ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔
ایس ایس پی سینٹرل نے ایس ایچ او بلال کالونی کو ہدایات دیں کہ مقتول شہزاد کے لواحقین کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں اور جب وہ واقعے کے حوالے سے مقدمہ درج کرانے آئیں تو ان کے بیانات کے مطابق ہی مقدمہ درج کر کے جلد از جلد ملزمان کی گرفتاری کے لیے موثر کارروائی کریں۔
مقتول حاجی شہزاد نیو کراچی سیکٹر5-E کا رہائشی تھا اور 4 بچوں کو باپ تھا جبکہ وہ واٹر بورڈ کا ملازم اور نیوکراچی پاور ہاؤس چورنگی پر واقعے پمپنگ اسٹیشن پر ڈیوٹی کرتا تھا۔
مقتول نیو کراچی پاور ہاؤن پمپنگ اسٹیشن پر ہی ڈیوٹی کرتا تھا ، مقتول کے جاں بحق ہونے کے بعد لاش پولیس کارروائی کے لیے دوبارہ عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی جہاں سے قانونی کارروائی اور ظاہری موسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
مقتول کی لاش نیوکراچی میں واقع خدمت خلق فانڈیشن کے سردخانے لائی تھی، مقتول نیو کراچی سیکٹر5-E کا رہائشی تھا ۔