سپریم کورٹ، بچوں کو گود لے کر باہر بھجوانے کا مقدمہ، این جی او سربراہ کی ضمانت منظور

قاسم کو امریکی قونصلیٹ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا، حکام


جہانزیب عباسی December 17, 2025

اسلام آباد:

سپریم کورٹ نے بچوں کو گود لینے کے بہانے بیرون ملک بھجوانے کے الزام میں گرفتاراین جی او ہوپ کی چیئر پرسن مبینہ قاسم اگبوٹوالا کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شہزاد احمد ملک پر مشتمل 2رکنی بینچ نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہائی کا حکم دیا، ملزمہ کو 3اگست کو گرفتار کیا گیا۔ 

ایف آئی آر کے مطابق چھوٹے بچوں کو غیر قانونی طور پر گود لیاگیا ، امریکی قونصلیٹ جنرل نے محکمہ سوشل ویلفیٔر سندھ کو بتایا کہ ملزمہ غیر قانونی طورپر بچوں کو گود لینے کی پریکٹس میں ملوث ہے۔

انسداد فراڈ یونٹ نے تصدیق کی کہ این جی او کے پاس بچوں کو گود لینے کا لائسنس ہے نہ ہی ایسے بچوں کو وہ فیملیز کو دینے کا اختیار رکھتی ہے ، بہت سے لاوارث بچوں کو گارڈین عدالت کے احکامات پر امریکی شہریوں کے حوالے کیا گیا۔ 

انکوائری کے دوران معلوم ہوا فیملی کورٹ کراچی کے ذریعے 23 بچوں کی گارڈین شپ لی گئی جن میں سے14بچے امریکہ، ایک برطانیہ، ایک یو اے ای ، ایک کینیڈا اور 6بچے کراچی میں ہیں۔

گود لیے گئے بچوں کا مقامی پولیس سٹیشن میں اندراج بھی نہیں کرایا گیا ، ملزمہ کے وکیل منیر اے ملک نے موقف اپنایا کہ انسانی بنیادوں پر بچوں کو گود لینا اور انکی بہبود کیلئے مالی فائدے کے بغیر کام کرنا انسانی سمگلنگ نہیں۔ 

خواہش مند والدین نے فیملی کورٹس میں درخواستیں دائر کیں، ایسا کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیاکہ این جی او نے بچوں کی حوالگی کیلئے سہولت فراہم کی ہو۔

ادھر جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سندھ پولیس کے افسران کی سنیارٹی سے متعلق صوبائی حکومت کی اپیلیں مسترد کر دیں اور2019 سے قبل والی سینیارٹی بحال کرنے کا سروس ٹریبونل کا حکم برقرار رکھا۔

کیس کا تعلق 1990 میں بھرتی اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سے تھا۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ افسران کو 1991 میں سیاسی بنیادوں پر ملازمت سے فارغ کیا گیا تھا، سینیارٹی بحالی افسران کا آئینی حق ہے ۔

مقبول خبریں