نوشہرہ؛ زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 9 سالہ بچی کے کیس میں پیش رفت

ویب ڈیسک  اتوار 30 دسمبر 2018
ڈی آئی جی مردان نے قاتل کی گرفتاری کے لیے 9 رکنی ٹیم تشکیل دے دی  فوٹو: فائل

ڈی آئی جی مردان نے قاتل کی گرفتاری کے لیے 9 رکنی ٹیم تشکیل دے دی فوٹو: فائل

نوشہرہ: خیبرپختونخوا میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی کے واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں 150 مشکوک افراد کے خون کے نمونے حاصل کرلیے گئے۔

نوشہرہ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 9 سالہ بچی مناہل کے مقدمے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، تفتیشی ٹیم نےمحکمہ صحت کی ٹیم کے ہمراہ 150 مشکوک افراد کے خون کے نمونے حاصل کرکےانہیں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے فرانزک لیبارٹری بھجوادیا۔

یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ؛ 9 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

ڈی آئی جی مردان نے قاتل کی گرفتاری کے لیے 9 رکنی ٹیم تشکیل دے دی جو مختلف پہلوؤں کاجائزہ لے کر  دستیاب شواہد کی بنیاد پر  قاتل کی گرفتاری کے لیے کوشاں ہے۔

واضح رہے کہ نوشہرہ میں 4 روز قبل گھر سے قرآن پڑھنے کے لیے جانے والی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا اور قاتل لاش پھینک کر فرار ہو گئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔