نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ

ویب ڈیسک  بدھ 20 فروری 2019
نواز شریف کو لاحق متعدد بیماریوں سے جان کو خطرہ ہے، وکیل فوٹو:فائل

نواز شریف کو لاحق متعدد بیماریوں سے جان کو خطرہ ہے، وکیل فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے سماعت کی۔ پنجاب کے اے آئی جی لیگل ڈاکٹر قدیر نے عدالت میں نواز شریف کی صحت سے متعلق جناح اسپتال کی نئی طبی رپورٹ پیش کی۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف کی بیماری سنجیدہ معاملہ ہے، چھپن چھپائی کا کھیل نہیں ہونا چاہیے،  معاملہ اس قدر سنجیدہ ہے کہ کوئی میڈیکل بورڈ یا ڈاکٹرز ذمہ داری لینے کو تیار نہیں، نواز شریف کو لاحق متعدد بیماریوں سے جان کو خطرہ ہے، سب جیل کا ماحول بھی اعصابی تناؤ کا باعث بنتا ہے، نواز شریف کا اس ماحول سے باہرآنا ضروری ہے تاکہ مرضی کے معالج سے علاج کروا سکیں۔

نیب پراسکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ نواز شریف کی درخواست قابل سماعت ہی نہیں، پمز اور پی آئی سی سمیت کئی اسپتالوں میں یہ سارے علاج موجود ہیں، عدالت کو دیکھنا ہوگا کہ کیا واقعی نواز شریف کے بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں، تمام میڈیکل رپورٹس دیکھنے کے بعد بھی نتیجہ نہیں نکلتا کہ کس نوعیت کی کیا بیماری ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف کا علاج ہو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں، لاہور میں اسپتال موجود ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ہے یہ معاملہ تو وفاقی حکومت دیکھے گی۔

عدالت نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔