- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
بنگلا دیش؛ جنسی ہراسانی میں ملوث ہیڈ ماسٹر کیخلاف طالبہ کو زندہ جلانے کا مقدمہ
ڈھاکا: بنگلا دیش میں جنسی ہراسانی کی شکایت درج کرانے والی 19 سالہ طالبہ کو زندہ جلانے کا مقدمہ اسکول کے ہیڈ ماسٹر کے خلاف درج کرلیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق دو ہفتے قبل اسکول کی طالبہ نصرت جہاں رفیع نے اپنے ہیڈ ماسٹر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کرایا تھا، پولیس نے لڑکی سے ہمدردی اور اہل خانہ سے تعاون کرنے کے بجائے لڑکی کا ویڈیو بیان لیا، ویڈیو بیان کے دوران لڑکی بار بار اپنا چہرہ چھپاتی رہی جب کہ پولیس انسپکٹر یہی کہتا رہا کہ کچھ نہیں ہوا ایسا تو ہوتا رہتا ہے۔
19 سالہ طالبہ کا یہ ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس کے بعد لڑکی کو ہیڈ ماسٹر کے حامیوں کی جانب سے دھمکیاں ملنے لگیں اور طالبہ کو اسکول آنے سے روک دیا گیا تاہم 11 روز بعد نصرت جہاں سالانہ امتحان دینے اپنے بھائی کے ساتھ اسکول پہنچی۔ انتظامیہ نے بھائی کو باہر ہی روک دیا اور لڑکی کو اندر جانے کی اجازت دے دی گئی جہاں اسے دھوکے سے اسکول کی چھت پر بلایا گیا اور برقع پوش لڑکوں نے مقدمہ واپس نہ لینے کی پاداش میں پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
نصرت کے بھائی نے دم توڑتی بہن کا ایمبولینس میں ہی ویڈیو پیغام ریکارڈ کیا جس میں لڑکی نے کہا کہ جنسی ہراسانی کیخلاف آخری سانس تک لڑوں گی۔ نصرت کا جسم 80 فیصد تک جھلس گیا تھا اور وہ جانبر نہ ہوسکی جس پر پولیس نے 17 افراد کو حراست میں لیا جن میں سے ایک نے ہیڈ ماسٹر کے کہنے پر طالبہ کو آگ لگانے کا جرم تسلیم بھی کرلیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔