سوشل میڈیا ایپس سنگین جرائم میں استعمال ہونے کا انکشاف

نعمان شیخ  بدھ 31 جولائی 2019
سوشل میڈیا ایپ پر دوستی کے بعد نوجوان کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا فوٹو:فائل

سوشل میڈیا ایپ پر دوستی کے بعد نوجوان کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا فوٹو:فائل

 لاہور: سنگین نوعیت کے جرائم میں سوشل میڈیا ایپس کو استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

لاہور میں سوشل میڈیا ایپ پر دوستی کے بعد نوجوان کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا جبکہ ایک نوجوان نے تاجر کو قتل کرکے اس کا اسٹیٹس اپ لوڈ کیا۔

جنوبی چھاؤنی پولیس اسٹیشن کی حدود میں اغوا کاروں کے گروہ نے موبائل ایپ ” بیگو” Bigo  پر ایک نوجوان فیضان الحق سے دوستی کی اور بعد میں اس کو بلا کر اغوا کرلیا۔ ملزمان نے فیضان کی بیوی سے دس لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ” بیگو لائیو” پر فیضان کو براہ راست تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بھی دکھایا۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن ذیشان اصغر نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس واردات میں ملوث 2 پولیس اہلکاروں سمیت 8 ملزموں کو گرفتار کرکے مغوی کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔

ایک دوسرے واقعہ میں ملزم غواش بٹ نے معروف تاجر شیخ عرفان چنا کو سول لائنز کے علاقہ میں فائرنگ کرکے قتل کیا۔ غواش بٹ موبائل ایپ ” ٹک ٹاک ” پر مختلف فلمی ڈائیلاگ پر اداکاری کرکے دکھاتا اور اسلحہ لہراتا تھا۔ اس نے فیس بک پر اپنے گینگ کے ساتھ متعدد تصاویر اپ لوڈ کیں اور شیخ عرفان چنا کو قتل کرکے کا اس کا اسٹیٹس طنزیہ جملوں کے ساتھ اپ لوڈ کیا۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن ذیشان اصغر کا کہنا ہے کہ موبائل ایپس کے ذریعے جرائم پیشہ افراد کی سرگرمیاں پولیس کے نوٹس میں آرہی ہیں جن کے تدارک کے لیے ایف آئی اے سائبر کرام سیل اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی سے رابطہ کرکے مثبت حل تلاش کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ سائبر سیکیورٹی ایکسپرٹ سلمان یامین نے ایکپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اینڈرائیڈ فون کے پلے اسٹور میں اس طرح کی ایپس کے خلاف پاکستان میں کارروائی مشکل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔