- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
شہباز شریف کی 35 فیصد کے مقابلے میں بزدار سرکار کی کارکردگی ایک فیصد
لاہور: صوبہ پنجاب میں مسلسل 10 سال اقتدار میں رہنے والی مسلم لیگ ن اور گزشتہ 16 ماہ اقتدار میں آئی پی ٹی آئی کے درمیان ترقیاتی فنڈز استعمال کرنے کے حوالے سے اعداد و شمار سامنے آ گئے۔
ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں پنجاب حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے جو اعدادوشمارسامنے آئے ہیں ان میں بزدار حکومت متعدد اہم شعبوں کے ترقیاتی فنڈز استعمال کرنے میں شہباز حکومت سے بھی پیچھے رہ گئی،سکول ایجوکیشن ،ہائر ایجوکیشن ،بلدیات ،پبلک بلڈنگز، لائیو سٹاک اور آئی ٹی کے شعبوں میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال کے اہداف کے حصول میں موجودہ حکومت کی کارکردگی شہباز شریف حکومت سے پیچھے رہ گئی۔
اکتوبر 2016 میں شہباز حکومت نے سکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن کے 47 ترقیاتی فنڈز استعمال کیے ،اکتوبر 2019 تک موجودہ حکومت سکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن کے صرف 28 فیصد ترقیاتی فنڈز ہی استعمال کر سکی۔
سابق پنجاب حکومت نے اکتوبر 2016 تک بلدیات کے 69،روڈز کے 42 اور پبلک بلڈنگز کے 30 فیصد ترقیاتی فنڈز استعمال کیے تھے جبکہ موجودہ پنجاب حکومت اکتوبر 2019 تک لوکل گورنمنٹ کے 52،روڈز کے 39 اور پبلک بلڈنگز کے صرف 22 ترقیاتی فنڈز ہی استعمال کئے۔ لائیو سٹاک اور آئی ٹی کے شعبے میں بھی موجودہ پنجاب حکومت سابق حکمرانوں سے پیچھے ہی رہی۔
شہباز شریف نے اکتوبر 2016 تک لائیو سٹاک کے 42 فیصد ترقیاتی فنڈز استعمال کرکے اہداف حاصل کیے جبکہ موجودہ حکومت صرف 20 فیصدہی کارکردگی دکھا سکی ۔گورننس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی ترقیاتی فنڈز کے استعمال کے اہداف کے حصول میں موجودہ پنجاب حکومت کی کارکردگی صرف ایک فیصد رہی جبکہ شہباز شریف کی کارکردگی 35 فیصد تھی۔
اعدادوشمار کے مطابق محکمہ صحت کے ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں موجودہ پنجاب حکومت سابق حکمرانوں سے آگے رہی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔