آزادکشمیر میں برفانی تودوں کی زد میں آکر62 افراد جاں بحق، متعدد لاپتہ

ویب ڈیسک  منگل 14 جنوری 2020

 مظفر آباد: آزادکشمیر میں شدید برفباری کے دوران برفانی تودے گرنے سے 62 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

آزادکشمیر میں جاری بارشوں اور برفباری کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 62 ہو گئی ہے۔ وادی نیلم کے ایک ہی گاؤں سرگن بگوالی میں 19 افراد برفانی تودہ میں دب کر جاں بحق ہوئے۔

نیلم اور لیپا سمیت بالائی علاقوں میں ٹیلی فون اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ مختلف اضلاع کی رابطہ سڑکیں بھی برف باری کے باعث بند ہیں اور عوام گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے بتایا کہ ریاست بھر میں بارش اور برفباری سے اب تک 62 افراد جاں بحق اور 47 زخمی  ہو چکے ہیں۔ وادی نیلم میں 59 جبکہ کوٹلی، راولاکوٹ اور سدھنوتی میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا، جبکہ 56 سے زائد مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

وزیر مملکت ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی احمد رضا قادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وادی نیلم میں جاں بحق 49 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، پاک فوج کے ہیلی کاپٹر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر رہے ہیں، برف تلے دب جانیوالے افراد کی تلاش کیلئے بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ضلعی آفیسر اختر ایوب نے بتایا کہ وادی نیلم میں تاحال 10 افراد برفانی تودے تلے دبے ہیں جن کی تلاش جاری ہے، پونچھ اور سندھوتی میں بھی ایک ایک شخص جاں بحق ہوا ہے۔

 

وزیراعظم کی متاثرین کی ہنگامی بنیادوں پر مدد کی ہدایت

وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں آزاد کشمیر میں شدید برفباری اور لینڈ سلائیڈز سے اموات ہوئی ہیں، اس سلسلے میں این ڈی ایم اے، فوج اور وزراء کو متاثرین کی ہدایت کی ہے کہ آزاد کشمیر کے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ریلیف فراہم کیا جائے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں برفباری و بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات جاری کردی جس کے مطابق ملک بھر میں برفباری و بارشوں سے اب تک 77 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں آزاد کشمیر میں ہوئیں جہاں 62 جبکہ بلوچستان میں 15 افراد جاں بحق ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔