- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
کمزور مارکیٹنگ کے سبب نصف اسٹیڈیم خالی رہ گیا
لاہور: پی سی بی مارکیٹنگ ٹیم کی کمزور حکمت عملی کے سبب پاک بنگلادیش میچ میں نصف اسٹیڈیم خالی رہ گیا،اطراف کی سٹرکوں پر کوئی کاؤنٹر قائم نہ کیے جانے کے سبب دوردراز سے آنے والے کئی شائقین واپس لوٹ گئے۔
پاکستان اور بنگلادیش کے مابین پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں اسٹیڈیم بھر نہیں سکا، سستے ٹکٹوں والے اسٹینڈز تو80فیصد تک بھر گئے، دیگر میں25تا 30فیصد تک نشستوں پر لوگ موجود تھے، پی سی بی مارکیٹنگ ٹیم نے آن لائن ٹکٹوں کے ساتھ کوریئر کمپنی کی خدمات بھی حاصل کی تھیں۔
دن کا میچ، جمعہ اور ورکنگ ڈے ہونے کی وجہ سے شائقین کی دلچسپی کم رہی، گلگت بلتستان، اسکردو، سوات، میانوالی سمیت دور دراز اور لاہور کے اطراف سے بھی آنے والے سینکڑوں نوجوانوں کو امید تھی کہ اسٹیڈیم کے پاس کوریئر کمپنی کے دفتر سے ٹکٹ حاصل کرلیں گے لیکن راستے بند اور سفر طویل ہونے کی وجہ سے مایوس لوٹنا پڑا۔
’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اندر جانے والوں کا زیادہ رش دکھائی نہیں دیتا،اگر اسٹیڈیم کے قریب 3 یا 4 کاؤنٹرز ہی بنا دیتے تو انھیں ٹکٹ حاصل کرنے اور میچ دیکھنے کا موقع مل جاتا۔
دوسری جانب جمعہ کا دن ہونے کی وجہ سے شائقین کی بڑی تعداد نماز کی ادائیگی کے بعد آئی تو انٹری پوائنٹس، خاص طور پر اسٹیڈیم کے قریب واک تھرو گیٹس پر رش بڑھ گیا،لوگ قطاریں بڑھانے کا مطالبہ کرتے رہے، کئی اس وقت اسٹیڈیم میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے جب بنگلادیش کی اننگز ختم ہوچکی تھی۔
اسٹینڈز میں موجود شائقین کو زیادہ چوکے، چھکے تو دیکھنے کو نہیں ملے، اس کے باوجود وکٹ گرنے یا رنز بننے پر وہ گرمجوشی کا اظہار کرتے رہے، پرچم اور بینرز لہرانے، نعرے لگانے اور میدان میں گونجتی موسیقی پر رقص کا سلسلہ جاری رہا،اناؤنسر کی جانب سے لگائے جانیوالے پاکستان زندہ باد کے نعروں کا بھرپور جواب دیا جاتا رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔