حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،عمران خان اور عثمان بزدار کہیں نہیں جارہے، شیخ رشید          

ویب ڈیسک  اتوار 26 جنوری 2020
جہانگیر ترین اور خسروبخیار چینی کے کاروبار سے وابستہ ہیں ان کے علاوہ بھی چینی کا ملک میں بہت بڑا مافیا ہے، شیخ رشید فوٹوفائل

جہانگیر ترین اور خسروبخیار چینی کے کاروبار سے وابستہ ہیں ان کے علاوہ بھی چینی کا ملک میں بہت بڑا مافیا ہے، شیخ رشید فوٹوفائل

اسلام آباد: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں عمران خان اور عثمان کہیں نہیں جارہے۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم سے غلطی کوتاہیاں ہوئیں لیکن کوئی عمران خان کی دیانتداری پر انگلی نہیں اٹھاسکتا، ای سی سی میں آٹے کے ایکسپورٹ کرنے کی مخالفت کی، غریب کمزور اور امیر طاقتور ہورہا ہے، بدمعاشی کی سیاست کی نہ ہی قبضے کی سیاست کی، ناراض اتحادی بھی ہم سے راضی ہوجائیں گے۔

ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، شریفوں اور زرداریوں کوخطرہ ہے، ملک کو چوروں اور ڈاکوؤں نے نوچاہے، وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا عمران خان اور بزدار کہیں نہیں جارہے، عمران خان کی ایمانداری کی میں قسم کہا سکتاہوں۔ عمران خان دیانتدار ہے۔ عثمان بزدار5 فروری کو لال حویلی میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی جلسے میں شریک ہوں گے۔

شیخ رشید نے کہا ملک میں سب سے زیادہ زیادتی ووٹرز کے ساتھ ہوتی ہے، عمران خان لاہور جارہے ہیں وہاں سے اچھی خبریں آئیں گی۔ جہانگیر ترین اور خسروبخیار چینی کے کاروبار سے وابستہ ہیں، ان کے علاوہ بھی چینی کا ملک میں بہت بڑا مافیا ہے۔  مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آگیاہے اس کو قابو کریں گے، مہنگائی عمران خان کی حکومت میں ختم ہوگی۔

تقریب کے دوران وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپنے چار پراجیکٹس مکمل کرکے جلسہ کرکے سیاست چھوڑ دوں گا، پراجیکٹ مکمل ہونے پرسیاست چھوڑ کرتعلیم کے سیکٹرمیں کام کروں گا۔ ناراض اتحادیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا ناراض اتحادیوں ایم کیو ایم اور ق لیگ کو منا لیں گے، حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، غلط افواہیں پھیلائیں جارہی ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جو کرپٹ ہوگا عمران خان کی کیبنٹ میں نہیں ہو گا، 5 فروری کوعمران خان لال حویلی میں جلسہ کریں گے، میں نے کیبنٹ میں ڈٹ کے مخالفت کی کہ آٹا ایکسپورٹ نہ کریں، آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری تھی، پرائس کنٹرول کرنے کے لیے منتخب افراد کی کمیٹی ہونی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔