’’کوئی بھی وائرس کمزور مدافعتی نظام والے افراد پر حملہ آور ہوتا ہے‘‘

ریجا فاطمہ  ہفتہ 14 مارچ 2020
کورونا وائرس کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو ایک پیچ پر آنا چاہیے تھا، 126 ممالک میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے۔ فوٹو: فائل

کورونا وائرس کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو ایک پیچ پر آنا چاہیے تھا، 126 ممالک میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: ماہرین صحت نے حکومت کی جانب سے ملک میں کورونا وائرس کے حوالے سے غیر موثر اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ،کورونا وائرس کی کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت کو مل کر ایک موثر حکمت عملی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے، حکومت کو کورونا وائرس پر قابو پانے کیلیے ملک کے تمام داخلی راستوں پر اسکیننگ، ٹیسٹنگ اور آئسولیشن کے انتظامات موئثر اور مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

ماہرین صحت نے اندرون سندھ سمیت کراچی میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی سہولیات میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہا کہ اسپتالوں میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی سہولیات مفت فراہم کی جائیں، کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ عوام کا احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل نہ کرنا ہے، کوئی بھی وائرس کمزور مدافعتی نظام والے افراد پر حملہ آور ہوتا ہے، مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے غذائیت سے بھرپور صحت مند غذا کا استعمال کریں.

سیکریٹری جنرل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر قیصر سجاد کا ایکسپریس نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سندھ سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں،  126 ممالک میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے جو مزید پھیلتا جائے گا، یہ ایک ایسا وائرس ہے جو تیزی سے ایک انسان سے دوسرے انسان کو لگتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم احتیاط نہیں کر پارہے ہیں جس کی وجہ سے یہ پھیل رہا ہے، حکومت کو انتظامات مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کو بجائے ٹیلی ویژن پر ایک دوسرے پر الزام لگانے کے ایک ٹیبل پر بیٹھنا چاہیے اور مل کر ایک موثر لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم عمران خان کو چاہیے کہ ایک اجلاس بلائیں جس میں تمام گورنرز، وزراعلیٰ، اسٹیک ہولڈرز، انفیکشیس ڈیزیز کے ماہرین کو شامل کیا جائے جس میں سب کی مشاورت کے بعد ایک لائحہ عمل بنایا جائے، ہمارے ملک میں صحت کا نظام اور انفرااسٹرکچر بہت کمزور ہے، سرکار کو اسپتالوں میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی سہولیات مفت فراہم کرنی چاہیے۔

یہ حساس نوعیت کا ٹیسٹ ہوتا ہے جسکی سہولت ہر جگہ میسر نہیں ہے اس کے لیے سندھ میں 10 کلیکشن سینٹرز بنائے جائیں، ہر کھانسی، نزلہ، زکام کورونا وائرس نہیں ہوسکتا، ڈاکٹر کے مشورے پر ہی ٹیسٹ کروائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔