بیٹسمینوں کو ڈرانے والی پُرانی پچ پر نئے معرکے کا امکان

موسم خراب رہا تو جمعے سے شروع ہونے والے پاک انگلینڈ تیسرے ٹیسٹ کیلیے دوسری ٹرف دستیاب نہ ہونے کا خدشہ موجود ہوگا


Sports Desk/Sports Reporter August 19, 2020
میدان کی حالت درست رکھنے کیلیے دیگر کلبز سے اضافی گراؤنڈ اسٹاف طلب، بولرز کے رن اپ ایریا کو ڈھانپنے کیلیے تدبیر ہونے لگی،میچ صبح جلدی شروع کرنے پر غور فوٹو: فائل

ساؤتھمپٹن میں بیٹسمینوں کو ڈرانے والی پرانی پچ پرنئے معرکے کاامکان ہے جب کہ موسم خراب رہا تو جمعے سے شروع ہونے والے پاک انگلینڈ تیسرے ٹیسٹ کیلیے دوسری ٹرف دستیاب نہ ہونے کا خدشہ موجود ہے۔

مانچسٹر میں سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو 3وکٹ سے غیر متوقع شکست کا سامنا کرنا پڑا،ساؤتھمپٹن میں دوسرے میچ کا بیشر وقت بارش کی نذر ہونے سے مقابلہ ڈرا ہوگیا، دونوں ٹیموں نے مجموعی طور 134.2اوورز کھیلے، اس دوران 14وکٹیں گریں،مہمان ٹیم نے گرتے پڑتے 236رنز بنائے،انگلینڈ نے 4وکٹ پر 110رنز اسکور کئے۔

ایک برطانوی اخبارکے مطابق خدشہ یہی ہے کہ جمعے سے شروع ہونے والے تیسرا ٹیسٹ بھی استعمال شدہ پچ پر ہی کھیلنا پڑے گا،آخری میچ کیلیے مختص ٹرف گذشتہ دنوں بار بار بارش کی وجہ سے ڈھکی رہی، گراؤنڈ اسٹاف کو تیاری کا موقع نہیں مل سکا،آفیشلز اس صورتحال سے پریشان ہیں۔ ان کا خیال ہی کہ اگر موسم بہتر نہ ہوا تو مجبوراً پرانی پچ پر ہی میچ کھیلنا پڑے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے ہی سخت امتحان لینے والا استعمال شدہ ٹرف بیٹسمینوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردے گا، اس صورتحال میں ٹاس انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا،پچ کے رویے کی ایک مثال دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز محمد عباس کا دوسرا اسپیل تھا جس میں گیند سیم اور باؤنس ہوتی رہی،دونوں ٹیموں کے بیٹسمینوں کی دعا ہوگی کہ دھوپ نکلی رہے اور نئی پچ مکمل طور پر کھیلنے کیلیے تیار ہوجائے۔

دوسری جانب بارش کی ممکنہ دخل اندازی کے پیش نظر انگلش کرکٹ بورڈ نے دیگر کلبز سے اضافی گراؤنڈ اسٹاف بھی طلب کرلیا،ایجز باؤل اسٹیڈیم میں نکاسی آب کے مسائل نہیں لیکن زیادہ بارش کی صورت میں میدان کو کھیل کے قابل بنانے کیلیے زیادہ عملہ بلایا گیا ہے۔

اسٹیڈیم میں ہوٹل اینڈ کی طرف سے بولرز کے رن اپ کی جگہ کو بھی درست حالت میں رکھنے کیلیے تدبیر ہورہی ہے،دوسرے میچ کے آخری روز مسائل پیش آنے کے بعد اس ایریا کیلیے لمبے کوورز کا انتظام کیا جانے لگا۔

ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باوجود انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا فیصلہ کرنے والے انگلش بورڈ نے بائیو سیکیور ببل بنانے کیلیے بھاری سرمایہ خرچ کیا،پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کیلیے چارٹرڈ فلائٹس کا استعمال کیا،بعض اوقات حالات بظاہر کھیلنے کے قابل ہونے کے باوجود کھیل کا سلسلہ معطل کیے جانے پر حکام خوش نہیں، بعض نے دبے لفظوں میں اس کا اظہار بھی کیا ہے۔

دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے روز میدان میں دھوپ ہونے کے باوجود 4بجے سے قبل کھیل ختم کردیا گیا، پانچویں روز بارش رکنے کے بعد کھیل تاخیر شروع ہونے پر بھی میزبان بورڈ کے حکام میں پریشانی کی لہر پائی جارہی تھی۔

نشریاتی اداروں کی جانب سے دباؤبڑھائے جانے کا خدشہ بھی انھیں ستا رہا ہے،کم روشنی کے مسئلہ کا توڑ کرنے کیلیے تیسرا ٹیسٹ صبح جلد شروع کرنے کا امکان ہے۔ مہمان ٹیم فواد عالم کی جگہ شاداب خان یا فہیم اشرف کو کھلانے کا سوچ رہی ہے۔

پاکستان ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہاکہ ساؤتھمپٹن ٹیسٹ میں زیادہ ایکشن دیکھنے کا موقع ملتا تو اچھی بات ہوتی، بہرحال موسم کو کوئی کنٹرول نہیں کرسکتا، امید ہے کہ تیسرے ٹیسٹ میں کنڈیشنز کھیل کیلیے سازگار رہیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ابھی سوچنے کیلیے وقت موجود ہے، موسم، پچ اور کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے ٹیم میں کسی تبدیلی کے حوالے سے اپنی رائے دوں گا، البتہ حتمی فیصلہ ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کو کرنا ہے، یاد رہے کہ مہمان کرکٹرز نے منگل کو آرام کیا، بدھ کی دوپہر 2بجے پریکٹس سیشن ہوگا۔

ٹیسٹ چیمپئن شپ : چوتھی پوزیشن پاکستان کی راہ دیکھنے لگی

آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں چوتھی پوزیشن پاکستان کی راہ دیکھنے لگی،انگلینڈ کو تیسرے ٹیسٹ میں مات دینے پر ایک درجہ ترقی مل جائے گی۔ ساؤتھمپٹن میں ڈرا میچ سے13 پوائنٹس ہاتھ آئے،مجموعی تعداد153 ہوگئے، انگلینڈ نے279 پوائنٹس کے ساتھ اپنی تیسری پوزیشن مضبوط بنالی، ٹاپ پر بدستور بھارت موجود ہے۔

مقبول خبریں