کینیڈا میں مظاہرین نے پہلے وزیراعظم کا مجسمہ گرا دیا

ویب ڈیسک  اتوار 30 اگست 2020
مظاہرین نے مجسمے سے سر کو جدا کردیا، فوٹو : اے ایف پی

مظاہرین نے مجسمے سے سر کو جدا کردیا، فوٹو : اے ایف پی

مونٹریال: کینیڈا میں مظاہرین نے وزیراعظم جان میکڈونلڈ کا مجسمہ گرا کر شدید نقصان پہنچایا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے شہر مونٹریال میں مشتعل مظاہرین نے ملک کے پہلے وزیراعظم سر جان اے میکڈونلڈ کا تاریخی مجسمہ گرا کر سر کو مجسمے سے جدا کر دیا۔ مظاہرین میں سے کسی نے مجسمہ گرانے کی ویڈیو وائرل کردی۔

کیوبک انتظامیہ نے ملک کے اول وزیراعظم کا مجسمہ گرانے کے عمل کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کیا جائے۔ تاہم کسی بھی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

میک ڈونلڈ 19 سال تک کینیڈا کے وزیر اعظم رہے انفرا اسٹریکچر اور تعمیراتی پالیسیوں کے علاوہ ان کی وجہ شہرت ’’ ریذیڈنشل اسکولوں کا نظام‘‘ قائم کرنا تھا جس کے تحت ایک صدی کے دوران ڈیڑکھ لاکھ سے زائد بچوں کو گھروں سے زبردستی بورڈنگ اسکول بھیجا گیا۔

گھروں سے دور ان بورڈنگ اسکول میں بہت سے بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات ہوئے اور کچھ کی موت ہوگئی۔ ان بچوں کو مادری زبان بولنے یا اپنی ثقافت پر عمل کرنے سے منع کیا جاتا تھا۔ 2015 کی سرکاری رپورٹ سے اس پورے عمل کو ’’ کلچر کی نسل کشی‘‘ قرار دیا تھا۔

مونٹریال مظاہرین بھی سر جان میکڈونلڈ کے اسی اقدام کیخلاف احتجاج کر رہے تھے اور اسی وجہ سے ان کا مجسمہ زمین بوس کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔