- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
پاکستانی سمندر میں ڈولفن کے دوغول کیمرے میں عکس بند
کراچی: پاکستان کے سمندروں میں ڈولفن کی بڑی تعداد دیکھی گئی ہے اور ایسے دوغول (پوڈ) کشتیوں کے قریب آگئے اور انسانوں سے اپنے لگاؤ کا اظہار بھی کیا۔
اس کی ویڈیو اور تصاویر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے جاری کی ہیں جو ملک میں جنگلی حیات اور قدرتی ماحول کی ایک بڑی نمائندہ تنظیم بھی ہے۔
ترحمان ڈبلیو ڈبلیو(پاکستان) کے مطابق پاکستانی سمندری حدود میں کھیلتے ہوئے ڈولفنز دو پوڈز(غول)عکس بند کیے گئے اور گہرے سمندر میں موجود پینٹروپیکل اسپاٹڈ ڈولفن کے دو بڑے گروپس کو کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کیا۔
اس منفرد سرگرمی کے دوران ڈبلیو ڈبلیو ایف کے بورڈ ممبر زاہد میکر نے ڈولفںز کو پانی چھلانگیں لگاتے اور کھیلتے ہوئے فلمایا۔ ترجمان کے مطابق پہلی ویڈیو رواں ماہ کی 20 اکتوبر کو چرنا جزیرے کے جنوب مغرب میں سفر کرتے ہوئے بنائی گئی۔ ڈولفن کے پہلے جھنڈ میں 50 بالغ ڈولفنز کو دیکھا گیا جو ڈولفن کی ایک بہت بڑی تعداد ہے۔
اس کے بعد ڈولفن کا دوسرا بڑا غول 26 اکتوبر کو کراچی کے عبدالرحمن گوٹھ سے 80 ناٹیکل میل سمندر میں دیکھا گیا۔ اس دوسرے غول میں بالغ اور نوعمر ڈولفنز شامل تھیں۔ انسانوں سے بے خوف ڈولفنز اس بار کشتی کے اس قدر قریب تھیں کہ عملہ انہیں چھو سکتا تھا۔
پینٹروپیکل اسپاٹڈ ڈولفن دنیا کے تمام ہی ٹراپیکل (منطقہ حارہ) سمندروں میں پائی جاتی ہیں۔ یہ ڈولفنز سمندر میں لمبی چھلانگیں لگانے میں ماہر ہوتی ہیں، پاکستانی پانیوں میں ڈولفنز کی موجودگی بہترین میرین ایکو سسٹم اور مناسب غذا کی نشاندہی کرتی ہے۔
پاکستانی پانیوں میں ڈولفن جیسی آبی مخلوق یعنی سیٹاسین کی 23 نسلیں پائی جاتی ہیں تاہم اس سے قبل ترجمان کے مطابق آئی یو سی این کی ریڈ لسٹ میں پینٹروپیکل اسپاٹڈ ڈولفن پرکم تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ اس قسم کی ڈولفن 40 برس تک زندہ رہتی ہیں اور وکی پیڈیا کے مطابق سمندروں میں ان کی تعداد 30 لاکھ سے زائد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔