کنگز پلے آف کی نحوست سے نجات کے خواہاں

سلیم خالق  ہفتہ 14 نومبر 2020
بابراورہیلز کے ساتھ دیگرکوبھی ٹیم ورک میں حصہ ڈالنا ہوگا،عماد وسیم۔ فوٹو: فائل

بابراورہیلز کے ساتھ دیگرکوبھی ٹیم ورک میں حصہ ڈالنا ہوگا،عماد وسیم۔ فوٹو: فائل

عماد وسیم پی ایس ایل پلے آف مرحلے میں ہارنے کی نحوست سے نجات کے خواہاں ہیں۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے پروگرام ’’کرکٹ کارنر ود سلیم خالق‘‘ میں گفتگوکرتے ہوئے کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے کہاکہ میں بابر اعظم کے دنیا کا بہترین بیٹسمین بننے کی بات پہلے ہی کیا کرتا تھا،اب انھوں نے دنیا پر اپنی صلاحیتیں ثابت بھی کردی ہیں، بابر اور ایلکس ہیلز سمیت کوئی جتنا بڑا کرکٹر ہو توقعات بھی اتنی زیادہ ہوتی ہیں،کسی میچ میں تمام کھلاڑیوں کی پرفارمنس نہیں ہوتی،کبھی 1یا 2کی ٹاپ پرفارمنس میچ جتوا دیتی ہے لیکن یہ کسی ایک پلیئر نہیں پوری ٹیم کی جیت ہوتی ہے، مجھے اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں سے امیدیں وابستہ ہیں، میں چاہتا ہوں کہ بابر اعظم اور ایلکس ہیلز کے ساتھ دیگر بھی ٹیم ورک میں اپنا حصہ ڈالیں۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہم لیگ مرحلے کی ابتدا میں توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرسکے لیکن بعد میں کارکردگی میں تسلسل آگیا تھا،اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ہوم گراؤنڈ پر ٹائٹل اپنے نام کرنا چاہتے ہیں، کوالیفائر میں ہماری حریف ٹیم ملتان سلطانز نے لیگ میچ میں اچھا کھیل پیش کرکے کامیابی حاصل کی تھی، ان کے پاس میچ ونرز موجود ہیں، ہمیں ہر ایک کیخلاف الگ پلان پر عمل درآمد کرنا ہوگا،حریف کو آسان نہیں سمجھ سکتے، ہمارے پاس بھی میچ ونرز ہیں، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

عماد وسیم نے کہا کہ ماضی میں کراچی کنگز کی پلے آف مرحلے میں کارکردگی اچھی نہیں رہی، اس بار تاریخ بدلتے ہوئے نہ صرف فائنل کھیلنے بلکہ جیتنے کیلیے پْرعزم ہیں،ہوم گراؤنڈ پر شائقین کی کمی محسوس ہوگی لیکن کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد بھی ضروری ہے،پرستار گھروں میں بیٹھ کر سپورٹ کریں۔

عماد وسیم نے ڈین جونز کو دنیا کا بہترین کوچ قرار دیدیا

عماد وسیم نے ڈین جونز کو دنیا کا بہترین کوچ قرار دے دیا،انھوں نے کہا کہ مختصر وقت میں آنجہانی کوچ سے جو باتیں سیکھیں پورے کیریئر میں سیکھنے کا موقع نہیں ملا،پی ایس ایل کے پلے آف میچز میں ان کی کمی محسوس ہوگی،انھوں نے کہا کہ وسیم اکرم 2یا 3سال سے ٹیم کے ساتھ اور کھلاڑیوں کو اچھی طرح جانتے ہیں،وہ ڈین جونز کے ساتھ مل کر ہی پلان بناتے تھے،اس لیے ان کا ساتھ میسر ہونے سے پلیئرز کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

2،ڈھائی سال تک گھٹنے کا مسئلہ رہا اب فٹ ہوں،وزن کم کرلیا

عماد وسیم کا کہنا ہے کہ میں مکمل فٹ ہوں،2، ڈھائی سال تک گھٹنے کا مسئلہ رہا مگر اب کوئی پریشانی کی بات نہیں، انگلینڈ جانے سے قبل تمام فٹنس ٹیسٹ اچھے پوائنٹس کے ساتھ پاس کیے،اس ٹور کے دوران اور ہوم سیریز میں بھی کوئی مسائل نہیں ہوئے، میں نے بڑی محنت کی اور وزن بھی کم کیا ہے۔

قومی ٹیم سے ڈراپ ہونے والے عامر سے بہترین کارکردگی کی توقع

عماد وسیم کو قومی ٹیم سے ڈراپ ہونے والے محمد عامر سے بہترین کارکردگی کی توقع ہے، کراچی کنگز کے کپتان نے کہا کہ وہ میچ ونراور ہمارے اہم ترین بولر ہیں،فرنچائز کرکٹ ان کے لیے ایک متبادل پلیٹ فارم ہے،یہاں کارکردگی دکھانے کے لیے ہم انھیں بھرپور مواقع فراہم کریں گے، شرجیل خان بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔

بابرکی موجودگی،کنگز کی کپتانی میں کوئی مسائل پیش نہیں آتے

عماد وسیم کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کے ہوتے ہوئے کراچی کنگز کی کپتانی میں مجھے کوئی مسائل پیش نہیں آتے، ہم دونوں کو اندازہ ہے کہ قومی ہو یا فرنچائز ٹیم مقصد جیت کے سوا کچھ نہیں ہوتا،پاکستان کیلیے کھیل رہے ہوں تو میں انھیں مشورے دیتا اور فتح میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کرتا ہوں، اسی طرح کراچی کنگز کا معاملہ ہو تو مجھے بابر کی معاونت حاصل رہتی ہے۔

شرجیل خان کا وزن زیادہ ہونے کی ٹیم کو کوئی پریشانی نہیں

عماد وسیم کا کہنا ہے کہ شرجیل خان کا وزن زیادہ ہونے کی مجھے کوئی پریشانی نہیں، کراچی کنگز نے اوپنر کو فٹنس نہیں مہارت کی بنیاد پر منتخب کیا تھا،ہمیں ان کی پرفارمنس سے غرض اور بیٹنگ کی اہمیت ہے،وزن کاکوئی مسئلہ نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔