شمالی وزیرستان آپریشن میں مرنیوالے65افراد میں ایک بھی دہشت گرد نہیں فضل الرحمٰن

بمباری گھروں پرہوئی، مساجدشہید، بازارمسمارکردیاگیا، امن تباہ ہوجائیگا،سانحہ راولپنڈی کی تلخی کاسدباب کیاجائے


این این آئی December 24, 2013
پختونخوامیں حکومت نام کی چیزنہیں،کشمیری مایوس ہوکرخودمختاری کی طرف جاسکتے ہیں، پریس کانفرنس فوٹو: فائل

جے یوآئی(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن دہشتگردوں نہیں عوام کے خلاف کیا گیا ہے۔

آپریشن میں 65افراد جاں بحق ہوئے ہیں، چیلنج سے کہتاہوں ان میں ایک بھی دہشتگردنہیں تھا۔پیرکویہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانافضل الرحمن نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں گھروں پر گولہ باری اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شیلنگ کی گئی،3 دن تک لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی، 8 دن سے وہاں کرفیو نافذ ہے،کھانے پینے کی اشیا نہیں ہیں، میرعلی کا پورا بازار مسمار کردیا گیا، مساجدشہید ہوچکی ہیں، ان اقدامات سے وہاں کا امن تباہ ہوجائے گا۔



انھوںنے کہا کہ مارشل لامسئلے کا حل نہیں ہوتے اس سے ملک کو کوئی فائد نہیں ہوتا ادارے تباہ ہوتے ہیں، اگر کوئی یہ سمجھتا کہ موجودہ حالات سے کوئی ادارہ فائدہ اٹھا سکتا ہے تو یہ بھول ہے۔ مولانافضل الرحمن نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی سے پیداہونے والی تلخی کاسدباب کیاجائے، اس حوالے سے وزیراعظم سے خودبات کروں گا۔انھوں نے کہا کہ روپے کی قیمت زبوں حالی کا شکار ہے افغانستان کا سکہ ہم سے زیادہ طاقتور ہوگیا ہے ،کسی بھی وقت پاکستان اقتصادی لحاظ سے دیوالیہ ہوسکتا ہے۔

مقبول خبریں