- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
سال 2020 میں لاکھوں افراد موسمیاتی شدت کی باعث نقل مکانی پرمجبور،رپورٹ
نیویارک: پاکستان میں ٹڈی دل کا حملہ ہوا اور کراچی سمیت ملک کے کئی علاقوں میں شدید بارشوں کے ریکارڈ ٹوٹے۔ آسٹریلیا اور کیلیفورنیا کے جنگلات میں آگ بھڑکتی رہی اور آرکٹک کی مستقل برف کم ترین سطح پرآگئی، جبکہ سیلاب، طوفان اور گرمی می حدت کے نئے ریکارڈ بھی سال 2020 کی قدرتی تباہ کاریوں میں شامل ہیں۔
یہ تمام احوال عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیوایم او) نے سال کے اختتام پر اپنی ایک رپورٹ میں پیش کیا ہے۔ اس ضمن میں دنیا کے سینکڑوں ماہرینِ موسمیات اور دیگر اداروں نے اپنے مشاہدات اور تحقیقات پیش کی ہیں۔ 2016 اور 2019 کے بعد سال 2020 انسانی معلومہ تاریخ کا گرم ترین سال بھی قراردیا گیا ہے۔ یعنی اب قبل از صنعتی انقلاب کے مقابلے میں عالمی اوسط درجہ حرارت 1.2 درجے سینٹی گریڈ تک بڑھ گیا ہے۔
رپورٹ مرتب کرنے والی ٹیم کے سربراہ پیٹیری تلاس نے کہا ہے کہ اس سال لا نینا کے باوجود عالمی درجہ حرارت کم نہیں ہوا اور ہم نے گرمی کے غیرمعمولی واقعات نوٹ کئے۔ یہاں تک کہ ناروے کے علاقے سوالبرڈ میں بھی گلیشیئر گھلتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 2011 سے 2020 کا پورا عشرہ تاریخی لحاظ سے گرم ترین بھی تھا ، جو اس رپورٹ کا خلاصہ بھی ہے۔ اگرچہ لاک ڈاؤن سے گاڑیاں اور کارخانے بند تھے لیکن فضا میں گرین ہاؤس گیس کی مقدارکا ایک نیا ریکارڈ بھی دیکھا گیا ہے۔ خدشہ ہے کہ 2024 تک قبل از صنعتی دور کا اوسط درجہ حرارت 1.5 درجے سینٹی گریڈ تک جاپہنچے گا۔
محتاط اندازے کے مطابق اس سال موسمیاتی شدت اور کلائمٹ چینج سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے اور دسیوں لاکھوں افراد کو عارضی یا مستقل طور پر اپنا گھرچھوڑنا پڑا۔ آسٹریلیا کی آگ نے 33 افراد اور ایک ارب جانوروں کو جلاکر راکھ کردیا جبکہ دور رہنے والے سینکڑوں افراد دھویں اور گھٹن سے جانبر نہ ہوسکے۔
اکتوبر میں کیلیفورنیا کی آگ سے 43 افراد جاں بحق ہوئے اور جنوبی افریقہ کی سب سے بڑی جھیل پینٹانل میں کئی ماہ تک آگ بھڑکتی رہی۔ پھر یوں ہوا کہ عالمی سمندروں میں بڑے بڑے سائیکلون اور طوفان دیکھے گئے اور امریکہ میں لارا نامی ہری کین سے 27 افراد لقمہ اجل بنے۔ نومبر میں دس دن کے وقفے سے دو سمندری طوفان نمودار ہوئے اور درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
پاکستان میں ماہِ اگست نمی سے بھرپور ترین مہینہ گزرا ہے۔ 28 اگست کو کراچی میں 231 ملی میٹر بارش ہوئی جو ایک دن میں برسنے والی ریکارڈ بارش بھی ہے۔ اسی کے ساتھ سندھ اور بلوچستان می ٹڈی دل نے فصلوں کوغیرمعمولی نقصان پہنچایا۔
تاہم اس رپورٹ کے بعد ماہرین نے کہا ہے کہ آنے والے ماہ و سال مزید خطرناک ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔