- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
اضاخیل ڈرائی پورٹ افتتاح کے 14 ماہ گزر جانے کے باوجود فعال نہ ہوسکا
کراچی: وزیراعظم کی جانب سے جنوری 2020 میں افتتاح کے باوجود اضاخیل ڈرائی پورٹ ایک سال 2 ماہ گزرجانے کے باوجود فعال نہ ہوسکا۔
وزیراعظم نے اضاخیل ریلوے ڈرائی پورٹ کے افتتاح کے موقع پر ون ونڈو آپریشن سمیت ٹریڈ سیکٹر کے لیے دیگر سہولیات کا اعلان کیا تھا جبکہ پشاور سے برآمدی کنسائمنٹس کی کراچی کے لیے محفوظ وتیز رفتار ترسیل کے لیے کارگو ٹرین بھی چلانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اضاخیل ڈرائی پورٹ ایک سال 2 ماہ گزر جانے کے باوجود فعال نہ ہوسکا۔
اس ضمن میں فرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صدر ضیاء الحق سرحدی نے ایکسپریس کو بتایاکہ گزشتہ 15سال سے ریلوے پشاورکینٹ ڈرائی پورٹ سے ایکسپورٹ کارگو ٹرین بند ہے حالانکہ خیبر پختونخوا معدنیات کے ذخائر ودیگراشیاء سے مالا مال ہے جس میں جیمز، ماربل، فرنیچر، ہینڈی کرافٹ، قالین، شہد کے علاوہ ماچس کی سب سے بڑی انڈسٹری بھی قائم ہے جن کی محفوظ ترسیل کارگو ٹرین ریلوے کے ذریعے ممکن ہو تو بیشتر اشیاء کا ناصرف برآمدی حجم بڑھ سکتا ہے بلکہ صوبے کے 250 سے زائد بے روزگار کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس کی کاروباری سرگرمیاں بھی بحال ہوسکتی ہیں، اس کے علاوہ صوبے کے تاجر اپنے درآمدی کنسائمنٹس بھی کراچی پورٹ سےبذریعہ کارگو ٹرین اضاخیل ڈرائی پورٹ کے لئے منگواسکتے ہیں۔
ضیاء الحق سرحدی نے کہاکہ اضاخیل ریلوے ڈرائی پورٹ کے آپریشنل ہونے سے پاکستان ریلویز کے ریونیو میں بھی فریٹ کی مد میں کروڑوں روپے کی آمدنی بڑھ سکتی ہے۔ 1986 میں عارضی بنیادوں سے پشاور کینٹ ریلوے مال گودام پر آپریٹ ہونے والے ڈرائی پورٹ میں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے خیبر پختونخوا کی تاجر برادری نےاضاخیل میں جدید سہولیات سے آراستہ ڈرائی پورٹ کے قیام کامطالبہ کیا تھا جس پر وزیر اعظم نے گزشتہ سال اس کا افتتاح کیا تھا جو تاحال آپریشنل نہ ہوسکاہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومت اضاخیل ڈارئی پورٹ کو آپریشنل کرنے کے لیے فوری اقدامات بروئے کار لائیں تاکہ صوبہ ماضی کی طرح گولڈن گیٹ وے کی حیثیت اختیار کرےاور طورخم سرحد ہفتے کے 7دن 24 گھنٹے کھلے رہنے کے مطلوبہ ثمرات بھی حاصل ہوسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔