الخدمت فاؤنڈیشن۔۔۔ خدمت سے عبادت تک

ویب ڈیسک  پير 19 اپريل 2021
الخدمت فاؤنڈیشن بلا امتیاز رنگ و نسل،مذہب و فرقہ اور جنس انسانیت کی خدمت کرتی ہے۔

الخدمت فاؤنڈیشن بلا امتیاز رنگ و نسل،مذہب و فرقہ اور جنس انسانیت کی خدمت کرتی ہے۔

پاکستانی قوم دنیا کی ان پانچ بڑی اقوام میں شامل ہے جو اللہ کے راستے میں خیرات اور عطیات کو اپنا مذہبی فریضہ سمجھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وطن عزیز کے مخیرحضرات قوم کی فلاح و بہبود پرحکومت سے کہیں گنا زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ نوے کی دہائی میں چند افراد نے ذاتی سرمائے اورذاتی حیثیت سے ضرورت مندوں کی خدمت کا سلسلہ شروع کیا، اس سلسلے کو الخدمت کا نام دیا گیا۔ چند روپوں اور گنتی کے افراد کے ہاتھوں بویا گیا یہ بیج آج ایک تناور درخت بن گیا ہے۔ جسکی جڑیں کراچی سے خیبر،گوادر سے تورخم اور قراقرم سے ہمالیہ تک پھیلی ہوئی ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن  نا صرف وطن عزیز بلکہ شام ،ترکی اور روہنگیا پناہ گزینوں کو بھی اپنی خدمات فراہم کر رہی ہے۔

الخدمت فاؤنڈیشن نا صرف ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں اپنا لوہا منوا چکی ہے بلکہ زمانہ کئی میدانوں میں اسکی خدمات کا معترف ہے۔اس وقت ملک بھر میں 150شہروں میں الخدمت کے دفاتر قائم ہیں۔اسکے ساتھ ساتھ الخدمت کے 9ریجنل دفاتر بھی موجود ہیں۔ کرہ ارض پر جب کبھی زلزلہ، سیلاب، طوفان یا وبائی امراض جیسی ناگہانی آفات آتی ہیں تویہ اپنے ہمراہ ان گنت تباہ کاریاں لاتی ہیں۔ لیکن الخدمت فاؤنڈیشن نے وطن عزیز پر آنے والی ہر آفت کے سامنے ڈھال بن کر قوم کو سہارا دیا۔

پاکستان میں رضاکاروں کا سب سے بڑا نیٹ ورک رکھنے کے باعث ڈیزاسٹر مینجمنٹ ہمیشہ سے الخدمت کی پہلی ترجیح رہی ہے۔2005ء میں آزاد کشمیراورخیبر پختونخواکے بعض اضلاع میں زلزلے نے قیامت خیز شوریٰ برپا کر دی تھی، ہزاروں افراد ملبے تلے دب چکے تھے، لاکھوں افراد شدید سردی میں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور تھے ،ایسے میں الخدمت فاؤنڈیشن نے آگے بڑھ کر ملبے تلے دبی ہوئی زندگی تلاش کی ،زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا،لاشوں کی تدفین میں مدد کی، یہی نہیں بلکہ پاکستانی تاریخ کا بڑاریلیف آپریشن بھی شروع کیا۔ زلزلے کے صرف پانچ سال بعد 2010ء میں قوم کو ایک اور آفت کا سامنا کرنا پڑا اس سیلاب نے2کروڑ سے زائد پاکستانیوں کو متاثر کیا۔ ایسے وقت میں بھی الخدمت فاؤنڈیشن پیش پیش رہی۔ گزشتہ سال آزاد کشمیر،گلگت بلتستان،بلوچستان اور کراچی میں مختلف قدرتی آفات جیسے زلزلے،لینڈ سلائڈنگ، بارشوں اور برساتی نالوں میں طغیانی وسیع پیمانے پر تباہی کا باعث بنی، اس دوران الخدمت نے 38 مراکز سے 5ہزار راشن پیک تقسیم جبکہ 4 ہزار سے زائدشیلٹر ہومز قائم کئے۔

اب ایک مرتبہ پھر سے وطن عزیز کو کورونا وائرس کی صورت میں ایک عالمی وبا کا سامنا ہے۔موجودہ تشویشناک صورت حال میں بھی الخدمت فاؤنڈیشن اپنے ہم وطنوں کی خدمت میں پیش پیش رہی۔مستحق اور سفید پوش افراد میں راشن اور پکا پکایا کھانا،پی پی ایز کی فراہمی،عوام الناس میں صابن ،سینی ٹائزرزاور ماسکس تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ مساجد، ہسپتالوں، اقلیتی عبادت گاہوں اور دیگر عوامی مقامات پرچراثیم کش اسپرے کا کام کیا گیا۔ الخدمت نے کورونا ریلیف آپریشن پر تقریباً 2ارب سے زائد کی خطیر رقم خرچ کی جس سے کم و بیش 84لاکھ افراد مستفید ہوئے۔ کورونا وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر ’’کاروبار زندگی احتیاط کے ساتھ‘‘ کے سلوگن کے تحت ریلیف آپریشن کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔

Al-khidmat-1-2

کسی بھی ملک میں صحت کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل اور ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ڈبلیو ایچ اوکے مطابق پاکستان ان 57ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں شہریوں کو صحت کی بنیادی سہولیات تک رسائی انتہائی کم ہے۔الخدمت وطن عزیز میں بسنے والے افراد کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس وقت ملک کے شہری علاقوں اور دوردراز کے پسماندہ علاقوں میں عوام الناس کو صحت کی سہولیات بہم پہنچانے کیلئے الخدمت ہیلتھ فاؤنڈیشن کے تحت 44ہسپتال،66میڈیکل سینٹرز،116لیبارٹریز اور 3کلیکشن سینٹرز،44فارمیسیز،286ایمبولینسزخدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

Al-khidmat-1-3

Al-khidmat-1-4

پاکستان میں تھر کا صحرا غربت و افلاس ،بھوک اور پیاس کا استعارہ سمجھا جاتا ہے ،یہاں کے باسی بنیادی ضروریات زندگی سے بھی محروم ہیں،ایسے میں مٹھی تھرپارکر میں جدید طرز کے الخدمت نعمت اللہ خان ہسپتال تھرپارکر کا قیام مقامی افراد کے لئے کسی معجزے سے کم نہیں۔حالیہ کورونا بحران میں الخدمت نے اپنے تمام تر جدید سہولیات سے آراستہ اپنے 10ہسپتال کورونا کے مریضوں کے علاج کے لئے وقف کردیئے جبکہ ملک بھر میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف میں ذاتی حفاظتی کِٹس کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔اس کے علاوہ لاہور، کراچی اور پشاور میں کوروناوائرس کی ٹیسٹنگ کی سہولت مارکیٹ سے معیاری اور ارزاں نرخوں پرفراہم کی جارہی ہے۔

Al-khidmat-1-5

کسی بھی معاشرے اور قوم کی تعمیر میں بنیادی کردار تعلیم کا ہوتا ہے۔بد قسمتی کے ساتھ پاکستان میں اڑھائی کروڑبچے تعلیم سے محروم ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے ملک اورقوم کے اس اہم مسئلے کو اپنی ترجیح میں رکھااور تمام مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی۔الخدمت نے سکول نا جانے والے بچوں کیلئے ملک بھر میں 31چائلڈ پروٹیکشن سینٹرز بنا رکھے ہیں جہاں معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے۔اسی طرح ایسے بچے جن کے والدین تعلیمی اداروں کے اخراجات برداشت کرنے سے قاصر ہیںان کے بچوں کیلئے 52تعلیمی ادارے قائم کئے۔ملکی نوجوانوں کا ایک بڑا حصہ تعلیمی اخراجات نا ہونے کے باعث اپنی تعلیم کا سفر جاری نہیں رکھ سکتا۔ایسے مستحق نوجوانوں کے اخراجات الخدمت فاؤنڈیشن نے خود اٹھانے کا فیصلہ کیا اور3ہزار872ذہین اور قابل نوجوانوں کو الفلاح سکالرشپ کے تحت تعلیمی معاونت دی۔

دور دراز اور پسماندہ دیہات کے بچے شہروں میں رہائشی سہولیات نا ہونے کے باعث اپنا تعلیمی سفر روک دیتے ہیں ۔ایسے ہونہار نوجوانوں کیلئے 2ہاسٹلز کا انتظام کیا گیا ہے۔پاکستانی نوجوان رسمی تعلیم تو مکمل کر لیتے ہیں لیکن پیشہ وارانہ تعلیم نا ہونے کے باعث انہیں عملی میدان میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ایسے ہیروں کو تراشنے کیلئے الخدمت فاؤنڈیشن نے 70سے زائد اسکلز ڈویلپمنٹ سینٹر قائم کر رکھے ہیں۔تعلیمی میدان میں فاؤنڈیشن کی انہی خدمات سے 40ہزار کے قریب طلباء اور طالبات مستفید ہوئے۔

Al-khidmat-1-6

پانی ایک بہت بڑی نعمت ہے اسکا کوئی نعم البدل نہیں،کہا جا تا ہے کہ پانی زندگی ہے اور پانی کے بغیر زندگی کا تصور ناممکن ہے۔لیکن یہی پانی جب آلودہ ہو جائے تو یہ نعمت ایک زحمت بن جاتی ہے۔ورلڈ ریسورسزانسٹیٹیوٹ کے مطابق پاکستان کا شمار ان 17ممالک میں ہوتا ہے جن کو شدید ترین آبی مسائل کا سامناہے۔الخدمت نے ملک بھرمیں نا صرف آلودہ پانی کے حوالے سے آگہی مہم شروع کی بلکہ صاف پانی مہیا کرنے کے منصوبوں پر بھی کام کیا،شہری علاقوں،تھرپارکر،اندرون سندھ،بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں کھارے پانی کو صاف کرنے کیلئے واٹر فلٹریشن پلانٹس لگا ئے، پانی کے کنویں کھدوائے،کمیونٹی ہینڈپمپس اور سولر واٹر پمپس لگوائے۔اب تک 150کے قریب واٹر فلٹریشن پلانٹس،پہاڑی علاقوں کیلئے 75گریوٹی فلو واٹر اسکیمز،2ہزارکے قریب پانی کے کنویں،7ہزار کے قریب کمیونٹی ہینڈپمپس،1ہزارقریب سب مرسیبل واٹر پمپس اور 6سو کے قریب دیگر منصوبہ جات مکمل ہو چکے ہیں جبکہ صاف پانی کے درجنوں منصوبے زیر تکمیل ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ پانی کو آلودگی سے بچانے اور صحت کیلئے اس کے مضمر اثرات سے لوگوں کو آگاہی کا کام بھی سر انجام دیا جا رہا ہے۔

انسان کیلئے والدین ایک سائبان کی حیثیت رکھتے ہیں جس کی چھاؤں انہیں معاشرے کی بے رحم ہواؤں میں راحت مہیا کرتی ہیں۔ والدین کے سائے سے محروم بچے معاشرے میں تنہائیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں 45لاکھ کے قریب یتیم بچے موجود ہیں۔اتنی بڑی تعداد میں یتیم بچوں کی کفالت کاکام صرف یتیم خانے بنانے سے پورا نہیں ہو سکتا۔ اِسی ضرورت کے پیش ِنظرالخدمت آرفن فیملی سپورٹ پروگرام کے تحت تمام صوبہ جات بشمول آزاد کشمیر، گلگت  بلتستان اور فاٹا میں11,437 یتیم بچوں کی کفالت کی جا رہی ہے۔

Al-khidmat-1-7

Al-khidmat-1-8

چائلڈ اینڈ مدر کیریکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت بچے کے ساتھ ساتھ ان کی ماؤں کی تربیت کے لئے بھی باقاعدہ منصوبہ عمل تشکیل دیا گیا ہے اِس ضمن میں ماؤں کے لیے تربیتی ورکشاپس کے ساتھ ساتھ اُنہیں اُن کے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے الخدمت مواخات پروگرام کے تحت بلا سود 35ہزار روپے تک کا قرض بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اٹک،راولپنڈی،اسلام آباد(گرلز)، مری،راولاکوٹ، باغ،پشاور، مانسہرہ، شیخوپورہ،لوئر دیر،ڈیرہ اسماعیل خان، گوجرانوالہ اورترکی(غازی انطب میں یتیم شامی بچوں کے لئے) میں آغوش ہومز قائم ہیں جہاں 941 بچے قیام پذیر ہیں۔ ان آغوش ہومز میں بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے معاشرے کے دیگر بچوں کی طرح آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔جبکہ مری، کراچی،لاہور، کوہاٹ، ہالہ،ہری پور اور شیخوپورہ کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔یہی نہیں الخدمت فاؤنڈیشن اپنے مختلف منصوبوں کے اندر یتیم بچوں اور بچیوں کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کرتی ہے۔

فلاحی اورمہذب معاشرے کا تقاضا ہے کہ معاشی طور پر کمزور اور مستحق افراد کا ہاتھ تھاما جائے۔ وسائل سے محروم لیکن باصلاحیت افرادکی آواز بن کراور غم کا احساس کرتے ہوئے ان کو بھی ایسے مواقع فراہم کئے جائیں کہ وہ آگے بڑھیں اور غربت کے اس گراف کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسی سے ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ الخدمت فاؤنڈیشن اسی احساس کی ایک حقیقی تصویر ہے جو مواخات پروگرام کے ذریعے نئے کاروبار کے اجراء یا پہلے سے جاری کاروبار میں توسیع کے خواہش مند ایسے مرد و خواتین جو وسائل نہ ہونے کی وجہ سے یہ کام نہیں کرپاتے کو قرض حسنہ فراہم کرتی ہے۔

اس پروگرام کا مقصدباصلاحیت افراد کو نیا کاروبار شروع کرنے یا پہلے سے جاری کاروبارکو مستحکم کرنے کے لیے یا پھرخراب معاشی صورت حال کے باعث سود کے چنگل میں پھنس جانے والے افراد کو ریلیف فراہم کرنے قرض فراہم کیا جاتا ہے۔ الخدمت مواخات پروگرام کے تحت اب تک مجموعی طور  6810افراد میں15 کروڑ 90لاکھ روپے کی خطیر رقم تقسیم کی جاچکی ہے جس سے ہنر مند افراد اپنے پائوں پر کھڑے ہو کر اپنے اور اپنے خاندان کے لئے بہتر زندگی کے لئے سرکرداں نظر آتے ہیں۔

Al-khidmat-1-9

الخدمت ”شعبہ سماجی خدمات” کے ذریعے ملک کے لاکھوں نادار اور بے سہارا افراد کے لئے امید کی کرن ہے۔ رمضان المبارک میں راشن، عیدالفطر پر تحائف، عید قرباں کے موقع پر ضرورت مندوں کو گوشت کی فراہمی، مسیحی اور ہندو اقلیتوں کے مذہبی تہواروں کے موقع پر تحائف کی تقسیم کے ساتھ ساتھ جیلوں میں قیدیوں کی بہبود کا کام، سارے سال بڑے پیمانے پرجاری رہتا ہے۔بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں کئی افراد وسائل نہ ہونے کی وجہ سے وہیل چیئرز خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے اور معذوری کے باعث معاشرے سے کٹ جاتے ہیں۔

ہر سال ایسے ہزاروں معذور مستحق افراد کو فری وہیل چیئرز فراہم کرنے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔مخیرحضرات کے تعاون سے ملک کے دور دراز علاقوں میں مخدوش حال مساجد کی مرمت اور نئی مساجد کی تعمیر بھی الخدمت سماجی خدمات پروگرام کا حصہ ہے۔گزشتہ سال ملک بھر میں کم و بیش ساڑھے 3لاکھ افراد میں قربانی کا گوشت، 2لاکھ 53ہزار افراد میں رمضان فوڈ پیکجز، 14ہزارافراد میںکرسمس اور دیوالی تحائف، ڈیڑھ لاکھ افراد میں ونٹر پیکج اور 3ہزار افراد میں وہیل چیئرز تقسیم کی گئیں۔ سردی ہر کسی پر اپنا اثر چھوڑتی ہے لیکن بچے اور بزرگ افراد کم قوت مدافعت کے باعث موسم کی شدت کا زیادہ شکا ر ہوتے ہیں۔ سہولیات کا فقدان ،کم مالی وسائل اور مہنگائی بھی اِن کے مصائب میں ایسا اضافہ کرتی ہے کہ ہم اس کا تصور نہیں کر سکتے۔ ان سنگین حالات کے پیشِ نظر ہر سال ونٹر پیکج کی تقسیم کا اہتمام کیا جاتا ہے۔جس میں اپنے مصیبت میں گھرے بھائیوں کو شدیدموسم کے جبر سے بچانے کے لئے ان میں گرم کپڑے ، لحاف اور کمبل تقسیم کئے جاتے ہیں۔رواں سال بھی الخدمت نے ملک کے مختلف شہروں سمیت دور افتادہ پسماندہ علاقوں میں مستحق افراد کو ونٹر پیکج مہیا کئے ہیں اور تقسیم کا یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

اس حوالے سے ملک کے مختلف علاقوں میں ونٹر پیکج تقسیم کے خصوصی پروگرامات منعقد کئے جارہے ہیں جہاں منظم مربوط پروگرام کے تحت چھان بین کے بعد دیانت داری سے مستحقین کی فہرستیں تیار کی جاتی ہیں، انہیں کوپن جاری کیاجاتا ہے اور ونٹر پیکج ان مستحقین کے حوالے کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ الخدمت کے رضاکارسرد تاریک راتوں میں فٹ پاتھوں پر کھلے آسمان تلے رات بسر کرنے پر مجبور افراد کوخود تلاش کرکے ان تک کمبل اور رضائیاں پہنچا رہے ہیں۔

Al-khidmat-1-11

الخدمت فاؤنڈیشن بلا امتیاز رنگ و نسل،مذہب و فرقہ اور جنس انسانیت کی خدمت کرتی ہے۔اس وقت خواتین پاکستان کی آبادی کا 50فیصد ہیں،معاشرے میں انکے فعال کردار سے انکار ممکن نہیں،اسی وجہ کو مدنظر رکھتے ہوئے الخدمت کا وومن ونگ قائم کیا گیا جو کہ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے جھنڈے تلے ریلیف سرگرمیوں میں اپنا مؤثرکردار ادا کر رہا ہے۔

وومن ونگ کی ہزاروں رضاکارملک کے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کے 36اضلاع میں قوم کی خدمت کا فریضہ سر انجام دے رہی ہیں۔وومن ونگ کے زیر اہتمام نا صرف الخدمت کے جاری منصوبوں میں کردار ادا کیا جا رہا ہے بلکہ خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے بھی اہم سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔الخدمت وومن ونگ نادار اور مستحق گھرانوں کی بیٹیوں کی شادیوں کا نا صرف انتظام کرتی ہے بلکہ مقامی رسوم و روایات کے مطابق انہیں ضرورت کا سامان بھی فراہم کرتی ہے۔الخدمت وومن ونگ کے زیر اہتمام ملک بھر میں مستحق اور بیمار خواتین کے مفت معائنے کیلئے فری میڈیکل کیمپس لگائے جاتے ہیں جس میں نا صر ف خواتین کا طبی معائنہ کیا جاتا ہے بلکہ ضرورت کے پیش نظر انکو الخدمت ہسپتال میں علاج معالجے کیلئے منتقل بھی کیا جاتا ہے۔ملک بھر کی خواتین الخدمت وومن ونگ کے اس کردار کی معترف ہیں جو نا صرف انہیں نظام زندگی چلانے میں معاونت فراہم کرتا ہے بلکہ خواتین کو خودمختار اور پر اعتماد بھی بناتا ہے۔

Al-khidmat-1-10

الخدمت فاؤنڈیشن کی ریلیف سرگرمیوں کی یہ چند ہی مثالیں پیش کی جاسکی ہیں، کراچی سے گوادر، تفتان سے بلتستان تک ایسے سینکڑوں منصوبے، ہزاروں امید کے چراغ، لاکھوں کامیابیوں کے دئیے روشن کئے گئے ہیں، جنہیں ایک مضمون میں سمونا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے، الخدمت کے رضا کاروں کا نیٹ ورک کسی بھی این جی او کے پاس نہیں ہے، یہ وہ رضاکار ہیں جو اپنے پاس سے اخراجات کرکے ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

الخدمت کی فلاحی سرگرمیوں کا حسن وطن عزیز کے وہ مخیر افراد ہیں جو خاموشی کیساتھ اور اعلانیہ بھی فاؤنڈیشن پر اعتماد کر کے عطیات دیتے ہیں۔ جو سمجھتے ہیں کہ ان کی جانب سے دیا گیا ایک ایک روپے کا عطیہ بہرصورت اسکے حقدار تک پہنچے گا۔الخدمت فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں کا حصہ بننا یقینا پاکستان کے احسانات کو بدلا چکانے جیسا ہے۔ کیونکہ اس ارض پاک نے ہمیں پہچان دی، ہمیں سائباں فراہم کیا، ہمارے لئے سکون و راحت کا انتظام کیا اور اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اسکی گود کو رنگ اور امنگ سے بھر دیں، اسکے ماتھے پر کامیابی و کامرانی کے ستارے سجا دیں، تاکہ وطن عزیز میں کوئی محروم تمنا نہ رہے، کوئی شہری ہاتھ پھیلانے کو مجبور نہ ہو، اس دیس کا کوئی باسی غربت و افلاس، مصائب و آفات، بھوک اور پیاس کے ہاتھوں قتل نہ ہو، آئیں وطن عزیز کے رہنے والوں کو زندگی کا پیغام دیں اور الخدمت کا ساتھ دیں۔

Al-khidmat-1-12

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔