- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
امریکی صدر جو بائیڈن کی غزہ میں جنگ بندی کی حمایت
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم کو ٹیلی فون کیا جس میں انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کی ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے سے جاری اسرائیلی بربریت کے بعد بل آخر امریکی صدر کو جنگ بندی کا خیال آہی گیا، غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے باعث بڑھتے ہوئے عالمی اور ڈیموکریٹک ارکان کے دباؤ کے بعد امریکی صدر جو بائیدن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو ٹیلی فون کال میں غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا مصر اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے اور جنگ بندی کروانے پر کام کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں امریکی صدر نے جنگ بندی کی حمایت ضرور کی تاہم اسرائیل کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے سے نہ صرف گریز کیا گیا بلکہ اسرائیل کو فوری طور پر جنگ بندی کے لیے بھی نہیں کہا گیا۔
دوسری جانب امریکی عہدیدار کے مطابق ٹیلی فون کال میں جان بوجھ کر امریکی صدر نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کیا جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ امریکا سمجھتا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔