- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوز
کراچی: ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوزکرگئی۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ماہ کی بلند سطح پر آنے سے متعلق اسٹیٹ بینک رپورٹ کے بعد پیر کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوزکرگئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتارچڑھاؤ کے بعد مزید 60پیسے کے اضافے سے 158.21روپے بندہوئی جبکہ اپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 30پیسے کے اضافے سے 158.50روپے پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برآمدات میں کمی کے ساتھ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد میں بھی ہونے والی کمی اور زرمبادلہ کے گھٹتے ہوئے ذخائر انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز ہورہے ہیں جبکہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباو سے بھی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہورہاہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روپیہ پر یہ دباؤ عارضی نوعیت کا ہے کیونکہ مستقبل میں ترسیلات زر کی آمد میں اضافے کی امیدیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔