لاک ڈاؤن؛ ٹرانسپورٹ کی بندش اور پولیس ناکوں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 جولائی 2021
ٹرانسپورٹ کی بندش کے سبب شہریوں کو ویکسینیشن کرانے اور اسپتال جانے میں مشکلات کا سامنا رہا (فائل فوٹو)

ٹرانسپورٹ کی بندش کے سبب شہریوں کو ویکسینیشن کرانے اور اسپتال جانے میں مشکلات کا سامنا رہا (فائل فوٹو)

 کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے سبب پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش اور جگہ جگہ پولیس کے ناکوں کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں کورونا کی چوتھی لہر کو روکنے کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے جزوی لاک ڈاؤن کے پہلے روز پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش اور مختلف شاہراہوں پر پولیس کے ناکوں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی۔

ناگن چورنگی، ناظم آباد، لیاقت آباد، گلشن اقبال، لانڈھی، کورنگی، ملیر اور تین ہٹی سمیت دیگر علاقوں میں موجود شاہراہوں اور سڑکوں پر پولیس کے صبح ناکوں کے سبب عوام کو آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی مقامات پر ناکوں کے سبب بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

پولیس اہلکاروں نے موٹرسائیکل پر ڈبل سواری کی خلاف ورزی کرنے والوں کو روک کر پھچے بیٹھنے والے افراد کو اتار کر انہیں واپس بھیج دیا گیا۔ پولیس نے ناکوں پر موٹرسائیکل سواروں، کاروں اور دیگر گاڑیوں میں موجود افراد کے ویکسین سرٹیفیکیٹ طلب کیے گئے اور جن کے پاس سرٹیفیکٹ نہیں تھے ان کو بھی واپس کردیا گیا۔

شاہراہوں پر ٹریفک جام اور پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش کے سبب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ کئی لازمی سروسز کے اداروں میں کام والے افراد اپنے دفاتر اور کاموں پر نہیں پہنچ سکے۔ ٹرانسپورٹ کی بندش کے سبب شہریوں کو کورونا ویکسن کرانے اور علاج معالجے کے لیے اسپتالوں میں جانے میں بھی مشکلات رہیں۔ شاہراہوں پر رکشے اور ٹیکسیاں رواں دواں رہیں تاہم ان رکشوں میں بھی رش رہا۔

شہر میں جزوی لاک ڈاؤن کے پہلے روز سڑکوں پر معمول سے کم ٹریفک رہا۔ زیادہ تر لوگ اپنی ذاتی ٹرانسپورٹ میں سفر کر رہے تھے۔ دوپہر کے بعد کئی مقامات پر ناکے ہٹا دیے گئے اور ٹریفک معمول کے مطابق چلتا رہا۔ شہر میں پیٹرول پمپس اور پنکچر کی دکانیں کھلی رہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔